ویسے کہا تو جاتا ہے کہ آم کو زیادہ کھانا ذیابیطس کا شکار بنا دیتا ہے مگر طبی سائنس نے اب اس تاثر کی تردید کردی ہے۔ایک تحقیق میں کہا گیا ہے کہ آم کھانے سے موٹاپے اور ذیابیطس جیسے عارضوں کا خطرہ کم کیا جاسکتا ہے۔امریکا کی اوکلاہاما یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا کہ یہ پھل معدے میں موجود صحت کے لیے فائدہ مند بیکٹریا کو فروغ دیتا ہے جو موٹاپے اور ذیابیطس وغیرہ کے خلاف مزاحمت کرتے ہیں۔
اس حوالے سے چوہوں پر تجربات کے دوران محققین نے دریافت کیا کہ موٹاپے اور ذیابیطس جیسے امراض کا باعث بننے والے بیکٹریا کے خاتمے کے لیے آم موثر ہتھیار ثابت ہوتا ہے۔آم فائبر، وٹامنز، منرلز اور اینٹی آکسائیڈنٹس سے بھرپور ہوتا ہے جس کے بارے میں پہلے بھی یہ بات سامنے آچکی ہے کہ اس کا استعمال کینسر کی روک تھام کے لیے بھی مفید ہے۔محققین کا کہنا تھا کہ نتائج سے ثابت ہوتا ہے کہ آم معدے کی صحت کو مستحکم رکھنے اور فائدہ مند بیکٹریا کی مقدار بڑھاتا ہے، تاہم اس حوالے سے ابھی مزید تحقیق کی ضروری ہے۔اس سے پہلے طبی رپورٹس میں یہ بات سامنے آئی تھی کہ وٹامن سین، پیکٹن اور فائبرز کی بدولت یہ جسم میں کولیسٹرول کی سطح کم کرنے میں میں بھی مددگار پھل ہے، جبکہ اس میں موجود وٹامن اے بینائی کے مسائل کا خطرہ کم کرتا ہے۔
اور ہاں آم آئرن سے بھرپور ہوتے ہیں جو خون کی کمی کے شکار افراد کے لیے فائدہ مند ہیں۔