counter easy hit

نثار کے وزارت چھوڑنے پر متعدد اہم کیس متاثر ہونیکا خدشہ

قومی کرکٹ ٹیم کے سپاٹ فکسنگ کیس میں ملوث کھلاڑیوں کیخلاف کارروائی کا امکان کم ہو گیا

Many important issues affect the concern on Nisar leaving the ministry

Many important issues affect the concern on Nisar leaving the ministry

لاہور: چودھری نثار علی خان کی جانب سے وزارت چھوڑنے کے اعلان اور کابینہ کے تحلیل ہونے کے بعد ایف آئی اے میں جاری اہم کیسز کے متاثر ہونے کا خدشہ پیدا ہو گیا ۔ سپاٹ فکسنگ کیس میں ملوث کھلاڑیوں کیخلاف کارروائی کا امکان بھی کم ہو گیا۔ ذرائع کے مطابق ایف آئی اے میں اس وقت چند اہم کیسز کی تحقیقات جاری ہیں جن میں سپاٹ فکسنگ کیس، خانانی اینڈ کالیا، ایگزٹ کیس، گرینڈ ایونیو سکینڈل، پی آئی اے کرپشن سکینڈل اور پٹرولیم کمپنیوں کی اربوں کی خورد برد شامل ہے۔

سپاٹ فکسنگ کیس میں ایف آئی اے پاکستان کرکٹ بورڈ کی تحقیقات مکمل ہونے کے انتظار میں ہے تا کہ کھلاڑیوں کیخلاف کرمینل کارروائی کی جا سکے۔ اسی طرح گرینڈ حیات سکینڈل میں بھی چودھری نثار کے دباؤ پر ایف آئی اے نے ریکارڈ کا حصول ممکن بنایا۔ پٹرولیم کمپنیوں کی اربوں کی خورد برد پر ایف آئی اے ابھی تک ڈھائی ارب سے زائد کی ریکوری کر چکی ہے اور ماضی میں ایک دفعہ بااثر مافیا یہ انکوائری لاہور سے تبدیل کروانے میں کامیاب ہو گیا تھا، تاہم وزارت داخلہ کی مداخلت پر یہ کیس دوبارہ لاہور ٹرانسفر کیا گیا۔

ذرائع کا کہنا تھا کہ پی آئی اے میں بھی 30 ارب کی کرپشن کی تحقیقات ایف آئی اے میں جاری ہیں۔ ایف آئی اے ذرائع نے بتایا کہ اہم سکینڈل میں چودھری نثار سفارشیں برداشت نہیں کرتے تھے۔ یہی وجہ تھی کہ ایف آئی اے نے ان کیسز میں خاطر خواہ کامیابی حاصل کی۔ ایف آئی اے کے اعلیٰ افسر نے بتایا کہ قانون کے مطابق تو تحقیقات کا سلسلہ جاری رہے گا تاہم اس بات میں کوئی شک نہیں کہ سابق وزیر کی ذاتی دلچسپی کی وجہ سے کرپشن کے بہت سے کیسز پر نہ صرف تحقیقات کا آغاز ہوا بلکہ مقدمات بھی درج ہوئے۔

About MH Kazmi

Journalism is not something we are earning, it is the treasure that we have to save for our generations. Strong believer of constructive role of Journalism in future world. for comments and News yesurdu@gmail.com 03128594276

Connect

Follow on Twitter Connect on Facebook View all Posts Visit Website