سندھ میں بازار سات بجے بند کرنے کے معاملے پر سندھ حکومت اور تاجروں کا اجلاس آج ہوگا۔
محمد سالک عمر کوٹ کے تاجر ہیں ۔ اپنی دکان کے لئے سامان وہ کراچی سے خریدتے ہیں ۔ مارکیٹ اگر جلدی کھل جائیں تو خریداری کر کے عمرکوٹ واپس پہنچنا ایک دن کا کام ہے لیکن چونکہ دکانیں دیر سے کھلتی ہیں، اس لئے انہیں ایک اضافی دن کراچی میں گزارنا پڑتا ہے۔ایک دن کے خرچ کو قیمت میں شامل کرکے اپنے صارفین سے وصول کرتےہیں ۔
سالک کا خیال ہے کہ دکانیں جلد کھلنی چاہئیں لیکن ہرکوئی ایسا نہیں چاہتا ، خصوصا خواتین، ان کا اپنا موقف ہے۔ معاملے پر دکانداروں کی رائے خواتین سے مطابقت رکھتی ہے۔
ان ملی جلی رائے کے بعد دکانیں سات بجے بند کرنے کے معاملے پر حکومتی اور تاروں کے نمائندے آج سرجوڑ کربیٹھ رہے ہیں ۔