ننکانہ صاحب(محمد قمر عباس)پنجاب بھر میں سستے رمضان بازار اراکین اسمبلی کی پبلسٹی کا ذریعہ بن گئے عوامی شکایات دور نہ ہوسکیں ، انتظامیہ اور مقامی عوامی نمائندے سستے رمضان بازاروں کا دورہ کرتے ہیں، مگر عوام کو ریلیف نہیں ملتا عوام اوپن مارکیٹ سے ہی اشیاء خرید رہے ہیں ،قومی و صوبائی اسمبلیوں کے ممبران، کونسلرز اور مسلم لیگ (ن) کے عہدیداروں نے رمضان بازاروں میں اپنی اپنی تصاویر کے بینرز اور فلیکس آویزاں کردئیے اور رمضان بازاروں کو اپنی ذاتی پبلسٹی کا ذریعہ بنا لیا ہے ۔ تفصیلات کے مطابق ماہ صیام میں لوگوں کا رش سستے رمضان بازاروں میں دیکھنے کو ملا مگر وہاں دستیاب اشیائے خوردونوش کے آسمان سے باتیں کرتے ہوئے نرخوں کو دیکھ کر اکثر لوگ مایوس ہوکر واپس لوٹ رہے ہیں جبکہ اکثر خواتین و حضرات سستے رمضان بازاروں میں فروخت کیلئے سجائے گئے پھلوں ، سبزیو ں اور دیگر اشیائے خوردونوش کے غیر معیاری ہونے کی شکایات کرتے ہوئے نظر آتے ہیں بعض لوگوں کا کہناہے کہ انتظامیہ اور مقامی نمائندے ان سستے رمضان بازاروں کا دورہ تو کرتے ہیں مگر عوام کو ریلیف نہیں ملتا رمضان بازاروں میں اشیائے خوردونوش کو تولنے کیلئے رکھے گئے باٹوں کا بھی وزن چیک کرنا ازحد ضروری ہے کیونکہ بعض دوکانداروں کی طرف سے کم وزن تولنے کی شکایات آرہی ہیں سستا رمضان بازار ننکانہ صاحب کو چاروں طرف سے فلیکسوں اور بینروں سے آویزاں کیا گیا ہے جن پر مقامی سیاسی ، عوامی نمائندوں کی تصاویر دیکھ کر ایسا لگتا ہے کہ جیسے وہ کسی بازار کا نہیں کسی الیکشن ہال کا دورہ کررہے ہیں اکثر لوگوں کا یہ بھی کہناہے کہ رمضان بازار وں اور مقامی اوپن مارکیٹوں میں دستیاب پھلوں ، سبزیوں اور دیگر اشیائے خوردونوش کی قیمتوں میں کوئی خاص فرق نہیں ہے ۔