سری نگر: شہید نوجوان حریت پسند رہنما برہان وانی کی برسی کے موقع پر منعقد ہونے والی ریلیوں اور احتجاج کو روکنے کے لئے بھارتی قابض فوج نے مقبوضہ کشمیر میں شہریوں پر پابندیاں نافذ کرنا شروع کردی ہیں۔
مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج سے برسرپیکار حریت پسند رہنما اور حزب المجاہدین کے کمانڈر برہان وانی کی شہادت کو ایک برس ہوچکا ہے، برہان وانی کے یوم شہادت کے موقع پر وادی میں احتجاجی مظاہروں اور ریلیوں کا انعقاد کیا گیا ہے تاہم بھارتی قابض فورسز نے برسی سے کئی روز قبل ہی کشمیری شہریوں پر پابندیاں نافذ کرنا شروع کردیں ہیں، حریت رہنماؤں اورنوجوانوں کی گرفتاریوں کا عمل جاری ہے، گزشتہ روز سری نگر میں بھی کرفیو نافذ کر کے شہریوں کو زیریں علاقے نوہٹہ جانے سے روکا جاتا رہا۔
بھارتی پولیس نے برہان مظفر وانی کی شہادت کی پہلی برسی پر جاری کردہ احتجاجی پروگراموں کو ناکام بنانے کے لیے حریت رہنماؤں اور عام کشمیری نوجوانوں کی گرفتاری کا سلسلہ تیز کردیا ہے اور آج شہید برہان مظفر وانی کے والد مظفر احمد وانی کو بھی ترال تھانے سے ٹیلی فون کرکے تھانے میں طلب کیا گیا۔ دوسری جانب مقبوضہ کشمیر میں انٹرنیٹ سروس بند کردی گئی ہے اور پولیس نے انٹرنیٹ کی سہولت فراہم کرنے والے اداروں کو حکم دیا ہے کہ تمام سوشل میڈیا ویب سائٹس کو بلاک کردیا جائے جب کہ نیٹ سروس کے ساتھ ساتھ آج رات 10 بجے سے موبائل فون سروس بھی معطل کرنے کا حکم نامہ جاری کردیا گیا ہے۔