راولپنڈی (پریس ریلیز )معروف سکالر و عالم دین علامہ ڈاکٹرسید محسن علی نقوی نے کہا ہے کہ ھمیں شهداۓ کربلا سے شجاعت، ایثار و قربانی عزم و استقلال، صبرو شکر اورجذبہ شہادت کا درس ملتا ہے دنیا اور آخرت میں کامیابی کے لئے ھمیں کربلا والوں کے راستے پر چلنا ہوگا۔ ان خیالات کا اظھار انہوں نے دربارسخی شاہ چن چراغ میں پاکستان ریلوے کے سابق منیجر ھیومن ریسورس ڈاکٹر مبارک علی کی اھلیہ مرحومہ تحصیل ہیڈ کواٹر ھسپتال ٹیکسلا کے ڈاکٹر محفوظ علی ، ریلوے کیرج فیکٹری کالونی راولپنڈی کے ڈاکٹر اظہر علی ، ڈاکٹر اطہر علی ،ڈاکٹر اسد علی ، احسان علی ھاشمی ایڈوو کیٹ اصغر علی مبارک ، ایڈوو کیٹ عظمت علی ،ایڈوو کیٹ مس طاہرہ بانو مبارک ،ایڈوو کیٹ عظمیٰ مبارک کی والدہ ماجدہ اور شہید بھائی مظہر علی مبارک کی برسی کی مناسبت سے ایصال ثواب کی مجلس عزا سے خطاب میں کیا علامہ ڈاکٹرسید محسن علی نقوی نے کہا کہ نواسہ رسول نے سر کٹوا کر اپنے نانا کا دین بچایا، امام حسینؑ شکر اور صبر کا نام ھے ’’بنی نوع آدم کی تاریخ حضرت امام حسینؑ جیسی قربانی پیش کرنے سے قاصر ہے۔ امام حسینؑ محبت، شجاعت، ایثار و قربانی اور عزم و استقلال کا پیکر تھے‘‘۔ جبکہ حقیقت یہ ہے کہ انسانی تاریخ میں حضرت زنیبؓ جیسی عظیم بہادر، صابر و شاکر خاتون شخصیت کی بھی مثال نہیں ملتی۔ حضرت زینبؓ کو کربلا کے انسانیت سوز مظالم کے پس منظر میں عظمت، کردار ،بہادری، صبر و شکر اور عزم و استقلال کا روشن مینار نظر آتی ہیں صبر، شکر کا مظاہرہ کر کے حضرت زینبؓ نے بنی نوع انسان کی رہنمائی کے لئے ایک ایسی شمع روشن کر دی جو قیامت تک روشن رہے گی۔قبل ازیں ثنا خواں زوار جہانگیر، نعت خوان رضوان فریدی ،اصغر خان ، اور دیگر نے بھی خطاب کیا علما و ذاکرین نے کہا کہ شهداۓ کربلاکی زندگی پر عمل کر کے ھم دنیا و آخرت میں سرخرو ھو سکتے ھیں