اسلام آباد: نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے سینئیر صحافی و تجزیہ کار چوہدری غلام حسین نے کہا کہ کچھ دنوں سے آپ نے دیکھا ہو گا کہ سابق وزیر ماروی میمن، جو بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کی سربراہ بھی رہی ہیں، نے اسحاق ڈار سے شادی کی تھی جس کے بعد سے ان پر مصیبتوں کے پہاڑ ٹوٹ پڑے ۔ انہوں نے کہا کہ ماوری میمن یہ سمجھتی ہیں کہ ان پر قیامت ٹوٹ پڑی ، اُن کو اور اُن کے خاندان کو تباہ کر دیا گیا۔ ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت اسحاق ڈار اور ایک سابق خاتون وزیر نے ان پر مظالم کیے اور ان کو تباہ کرنے کی کوشش کی۔ انہوں نے کہاکہ ماروی میمن نے تمام رازوں سے پردہ اُٹھانے کا فیصلہ کیا ہے، جس پر وہ سابق خاتون وزیر جنہوں نے قانون میں ترمیم کے وقت زاہد حامد کو قربانی کا بکرا بنوادیا تھا ۔ آج یہ عالم ہے کہ وہ خاتون وزیر، جن کے نام کے آخر میں ”رحمان” لگتا ہے، نے ماروی میمن کے آگے ہاتھ جوڑ لیے ہیں اور ان سے کہا ہے کہ آپ ہمیں معافی دے دیں۔ ہماری جان چھوڑ دیں ، ہم پہلے ہی بہت پریشان ہیں۔ لیکن ماروی میمن ایسی کسی معافی تلافی کے لیے آمادہ نہیں ہیں۔
ماروی میمن کا کہنا ہے کہ اگر میں نے شادی کی تو وہ ایک شرعی نکاح ہے، میں ان سب کے راز اُگل دوں گی کہ انہوں نے کب کب اور کیا کیا کیا ہے۔ میں سب کو بتا دوں گی کہ انہوں نے ملک کے ساتھ کیا کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر اسحاق ڈار عوام کے سامنے اپنے جرائم کا اعتراف کر لیں تو ہو سکتا ہے کہ ماروی میمن مان جائیں اور وہ ان کے راز فاش نہ کریں۔ چوہدری غلام حسین نے کہا کہ طارق باجوہ کے والد اسلم باجوہ بھی ایک اچھے عہدے پر تعینات تھے، ان کے بارے میں بھی یہی کہا جا رہا تھا کہ وہ ایک بہت اچھے افسر ہیں لیکن اب موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق وہ اسحاق ڈار کو معلومات لیک کر رہے تھے اور انہوں نے راتوں رات ہی روپے کی قدر میں دس روپے کی کمی کر دی، انہوں نے معیشت کو بھی تباہ کر دیا۔ تاہم اب انہیں ہٹا دیا گیا ہے۔
چوہدری غلام حسین نے مزید کہا کہ اسحاق ڈار کی دو شادیوں کا مجھے علم ہے لیکن اب تیسری شادی کی بھی بات آ رہی ہے۔ لیکن یہ سمجھ سے باہر ہے کہ سابق خاتون وزیر ماروی میمن سے کس چیز کی معافی مانگ رہی ہیں۔ واضح رہے کہ ماروی میمن کا کہنا ہے کہ بس بہت ہوگیا اب مجھے منہ کھولنے پر مجبور نہ کیا جائے، مزید تنگ کیا گیا تو کچھ لوگوں کیلئے بہت بڑا مسئلہ کھڑا ہوجائے گا۔ان کا کہنا ہے کہ لیگی قیادت کی ساکھ اپنی حماقتوں کی وجہ سے پہلے ہی ڈوب چکی ہے،منہ کھولا تو اخلاقی ساکھ بھی مکمل ڈوب جائے گی۔میں برے وقت میں لیگی قیادت کے زخموں پر مزید نمک پاشی نہیں کرناچاہتی۔مجھ پر جولائی دو ہزار اٹھارہ سے کیچڑ اچھالی جارہی ہے،کیوں کہ ایک شخص کو جے آئی ٹی کے باہر اُس کے سیکرٹری نے مجبور کیا کہ عمران خان کو شادی چھپانے پر نشانہ بناؤ،ماروی میمن کہتی ہیں کہ نام نہاد رہنما کے روپ میں لیگی کارکن لیڈروں کے بارے میں لکھ رہے ہیں۔