اسلام آباد (نیوز ڈیسک ) معروف صحافی صابر شاکر کا کہنا ہے کہ شریف فیملی میں اس وقت اختلافات شدید تر ہو گئے ہیں۔نہ شریف فیملی بلکہ مسلم لیگ ن بھی اختلافات کا شکار ہو گئی ہے۔شریف فیملی میں پہلے دو دھڑے تھے لیکن اب تین بن گئے ہیں۔مریم بی بی شہباز شریف کے بعد نواز شریف سے بھی ناراض لگتی ہیں،کیونکہ کچھ باتیں نواز شریف اور شہباز شریف کے درمیان طے ہو چکی تھیں۔لیکن مریم نواز کو ان باتوں میں سے بھئی کچھ باتیں پسند نہیں آئیں۔پچھلے کچھ دنوں کی گفتگو سنی جائے تو اندازہ ہو گا کہ جب خواجہ آصف سے سوال کیا گیا کہ آپ نواز شریف ،شہباز شریف یا پھر مریم نواز کے ساتھ ہیں تو خواجہ آصف نے جواب دیا کہ میں درمیان میں کھڑا ہوں۔کچھ رہنما کہتے ہیں کہ شہباز شریف کا بیانیہ چلے گا کیونکہ وہ پارٹی کے صدر ہیں۔جب کہ پرویز رشید کا کہنا ہے کہ ہم نے مفاہمت کا پیغام دیا تھا تاہم ہمیں مثبت پیغام نہیں ملا۔مریم نواز کو لگتا ہے کہ وہ غیر ضروری ہوتی جارہی ہیں اور ساری صورتحال میں انہیں کوئی فائدہ نہیں ہو گا،اسی لیے انہوں نے نواز شریف سے اگلی ملاقات کرنے سے قبل ہی دھواں دھار پریس کانفرسن کر دی جس میں انہوں نے میثاق معیشت کو مسترد کر دیا۔جب کہ نواز شریف اور شہباز شریف کے درمیان یہ طے ہو چکا تھا۔اس لیے کہا جا سکتا ہے کہ مریم نواز بھی کچھ معاملات پر نواز شریف سے مختلف رائے رکھتی ہیں۔جب کہ نواز شریف کو جیل سے باہر آنے کی بہت جلدی ہے۔نیب ذرائع کے مطابق نواز شریف بھی 7ارب ڈالر دینے کو تیار ہو گئے ہیں۔لیکن مریم نواز کہتی ہیں کہ اتنا پیسہ بھی دے دیا جائے اور میری نا اہلیت بھی برقرار رہے ایسا تو ممکن نہیں ہونا چاہئیے۔صابر شاکر کا مزید کہنا تھا کہ اس ساری صورتحال میں شہباز شریف خاموش ہیں اور وہ اپنے بڑے بھائی نواز شریف سے ملاقات کے بعد کوئی فیصلہ کریں گے۔