اسلام آباد: وفاقی معاون خصوصی اطلاعات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ مریم نواز اپنی اداؤں پر غور کریں، کچھ کہا تو شکایت ہوگی، مریم نواز باربار نازیبا الفاظ استعمال کر رہی ہیں، بولنا ہمیں بھی آتا ہے لیکن غیر شائستہ زبان استعمال نہیں کریں گے، نیب کا درد اپوزیشن کو سکون نہیں لینے دے رہا۔
انہوں نے وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد میڈیا بریفنگ میں اپوزیشن رہنما مریم نواز کی تقریر پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن نے آج آہ و بکا ہی کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مریم نواز باربار نازیبا الفاظ استعمال کر رہی ہیں۔ ہمیں زیب نہیں دیتا کہ ہم ان کیخلاف اس طرح کی زبان استعمال کریں۔ مریم نواز اپنی اداؤں پر غور کریں، ہم نے کہا تو شکایت ہوگی۔ سیاسی بونا ہمیشہ سیاسی بونا رہتا ہے، ایک شخص اپنا قد اونچا کرنے کیلئے عمران خان پر تنقید کرتا ہے۔ ہم نے عمران خان کی قیادت میں ملک کو آگے لیکر جانا ہے۔ بولنا ہمیں بھی آتا ہے لیکن غیر شائستہ زبان استعمال نہیں کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ نیب کا درد اپوزیشن کو سکون نہیں لینے دے رہا۔ انہوں نے کہا کہ شہباز شریف اور اسحاق ڈار وطن واپس آکر حقائق کا سامنا کریں۔ آپ کے پیروں کونسی بیڑیاں ہیں، واپس آجائیں۔ اپوزیشن لیڈر آئیں ہم ویلکم کرنے کو تیار ہیں۔ جن کے دامن صاف ہوں وہ بچوں کو ڈھال نہیں بناتے۔ فردوس عاشق نے کابینہ اجلاس سے متعلق بتایا کہ کابینہ نے شمالی وزیر ستان حملے کی مذمت کی اور حملے میں شہید فوجی اہلکار کو خراج عقیدت پیش کیا گیا۔ اجلاس میں افواج پاکستان اور زخمیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کی گئی۔ فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ ریاست کی رٹ چیلنج کرنے والوں نے فوجی چیک پوسٹ پر حملہ کیا۔ ریاست کی رٹ چیلنج کرنے والوں کیلئے زیرو ٹالرنس ہے۔ اس طرح کے واقعات ترقی کی راہ میں رکاوٹ ہیں، جن لوگوں کو شمالی وزیرستان کی ترقی چبھتی ہے انہی لوگوں نے امن کو داؤ پر لگایا۔ شمالی وزیرستان میں نوگو ایریا میں بھی امن اور ترقی ہوئی۔ وزیراعظم نے قبائلی علاقوں میں جاکر عوام کو گلے سے لگایا۔ وزیراعظم نے قبائلی علاقوں کیلئے 102 ارب کے فنڈز مختص کیے۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے انٹرنیٹ کے غلط استعمال پر تحفظات کا اظہار کیا۔ انٹرنیٹ کے ذریعے بچوں کے جنسی استحصال کا اضافہ ہوا ہے۔ وزارت داخلہ کو ذمہ داری دی گئی کہ بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی، تشدد اور رویوں سے متعلق قوانین پر دوبارہ نظر ثانی کی جائے۔ بچوں کے ہاتھوں میں موبائل فون دے دیے جاتے ہیں، والدین سے ملکر اس چیز کو ختم کریں گے۔
فردوس عاشق نے کہا کہ سی سی آئی نے جو فیصلے کئے اس میں ایک کچھی کنال سے متعلق کمیٹی بنی، جو فنڈز دیے گئے، ان کا استعمال ٹھیک نہیں ہوا۔ آج کابینہ کے اجلاس میں کچھی کینال کرپشن کیس کوکابینہ نے ایف آئی اے کو ذمہ داری دی ہے، کہ ایک مہینے میں انکوائری کریں۔ جب اس کی حقیقت سامنے آئے گی تو پتا چلے گا کہ کس طرح قوم کو لوٹا گیا۔ انہوں نے کہا کہ 11 جون کو بجٹ پیش کیا جائے گا۔ بجٹ سیشن میں کھانے کیلئے کسی کو فنڈ نہیں دیا جائے گا۔بجٹ میں عام آدمی کو مدنظر رکھا جائیگا۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ بجٹ کفایت شعاری پر مبنی ہوگا۔ بجٹ میں معاشی استحکام، شرح نمو میں اضافہ کرنا اور اسٹاک مارکیٹ کو استحکام دینا ترجیح ہوگی۔