لاہور (نیوز ڈیسک) پاکستان مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز سے جیل میں موبائل فون برآمد ہونے سے متعلق خبریں سامنے آ رہی تھیں۔جیل میں قید پاکستان مسلم لیگ ن کی رہنما مریم نواز سے مبینہ موبائل فون برآمدگی پر نیب تفتیشی افسر برہم ہو گئے۔نجی ٹی وی چینل کی
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مریم نواز نیب کی زیر حراست موبائل فون استعمال کرتی رہیں۔مریم نواز سے جوڈیشل ریمانڈر سے تین دن پہلے موبائل فون پکڑا گیا۔مریم نواز اپنی سیکرٹری صائمہ کے نام سے سم استعمال کرتی رہیں۔رپورٹ میں مزید دعویٰ کیا ہے کہ موبائل فون پکڑے جانے پر نیب افسران نے مریم نواز کی سرزنش کی۔انہوں نے کہا کہ آپ بڑی لیڈر بنی پھرتی ہیں لیکن کام آپ کے جیب کتروں والے ہیں۔موبائل فون قبضے میں لے کر کال ریکارڈ کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ موبائل فون برآمد ہونے پر تفتیشی افسر سمیت سیکیورٹی آفیسرز کا تبادلہ کر دیا گیا ہے۔
ویسے مریم صفدر کے بڑے بھی جیب کترے ہی تھے۔ pic.twitter.com/w1sktkQtvH
— Team Aleem Khan (@TeamAleemKhan) October 6, 2019
خیال رہے دو روز قبل کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر ریلوے شیخ رشید نے دعوی کیا تھا کہ لاہور جیل میں ایک صاحبزادی سے موبائل پکڑا گیا ہے جس سے زبردست انفارمیشن حاصل ہوئی ہے، جو لوگ رابطے میں تھے سارے لوگوں سے متعلق موبائل فون میں ریکارڈ موجود ہے۔شیخ رشید نے اپنے دعوے میں کسی کا نام نہیں لیا تھا لیکن اس وقت مسلم لیگ ن کی نائب صدر اور سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز لاہور کی کوٹ لکھپت جیل میں قید ہیں۔آئی جی جیل خانہ جات پنجاب شاہد سلیم بیگ نے بھی اس حوالے سے ایک وضاحتی بیان جاری کیا ہے۔شاہد سلیم بیگ نے کہا ہے کہ کوٹ لکھپت جیل میں قید مسلم لیگ (ن)کی نائب صدر مریم نواز سے کوئی موبائل فون برآمد نہیں ہوا اور نا ہی اس حوالے سے سپریٹینڈنٹ کو جیل عملے کے خلاف کوئی شکایت ملی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ اس حوالے سے شائع شدہ خبر بے بنیاد، من گھڑت اور محض پراپیگنڈہ ہیں۔