لاہور(ویب ڈیسک) مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے گرفتاری کا اقدام لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کردیا، میڈیا رپورٹس کے مطابق مریم نواز کی طرف سے لاہورہائیکورٹ میں درخواست ضمانت دائرکردی گئی،درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ نیب نے سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا، تحقیقات میں ایک بھی ثبوت نہیں ملا،
بغیر کسی ثبوت کے کسی پاکستانی کو قید رکھنا غیر آئینی ہے۔ درخواست میں استدعا کی گئی کہ لاہور ہائیکورٹ میری گرفتاری غیر قانونی قرار دے کر رہائی کا حکم دے، عدالت ضمانت کی درخواست منظور کرنے کا حکم جاری کرے۔ خیال رہے کہ مریم نواز کو نیب نے چودھری شوگر ملز کیس میں گرفتار کیا گیا تھا جس کے بعد گذشتہ ہفتے انہیں کوٹ لکھپت جیل منتقل کیا گیا۔ 25ستمبر کو چودھری شوگر ملز کیس میں مریم نواز اور یوسف عباس لاہور کی احتساب عدالت میں پیش ہوئے ۔ دوران سماعت مریم نواز نے کوٹ لکھپت جیل منتقلی کی استدعا کی ۔ مریم نواز نے کہا کہ کیمپ جیل میں خواتین ملزموں کے لیے کوئی انتظام نہیں ہے۔ جج صاحب میری درخواست ہے کہ مجھے کوٹ لکھپت جیل منتقل کرنے کا حکم دیا جائے، میری گھر کی ضرورت کا سامان ماڈل ٹاؤن سے آ سکتا ہے۔ جس کے بعد عدالت نے مریم نواز اور یوسف عباس کے جسمانی ریمانڈ میں توسیع کی استدعا کو مسترد کر دیا اور مریم نواز اور یوسف عباس کو جوڈیشل ریمانڈ پر کیمپ جیل بھیجنے کا حکم دے دیا۔ عدالت نے مریم نواز کو کوٹ لکھپت جیل منتقل کرنے کا معاملہ سپریٹںڈنٹ پر چھوڑا تھا۔ کیمپ جیل میں خواتین بیرک نہ ہونے کی وجہ سے انہیں کوٹ لکھپت جیل منتقل کرد یا گیا۔ عدالت نے مریم نواز کو یوسف عباس کو دوبارہ 9 اکتوبر کو پیش کرنے کا حکم دے رکھا ہے۔ درخواست میں استدعا کی گئی کہ لاہور ہائیکورٹ میری گرفتاری غیر قانونی قرار دے کر رہائی کا حکم دے، عدالت ضمانت کی درخواست منظور کرنے کا حکم جاری کرے۔ خیال رہے کہ مریم نواز کو نیب نے چودھری شوگر ملز کیس میں گرفتار کیا گیا تھا۔