سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز نے چیئرمین سینیٹ کے انتخاب کے بعد اپنے ردعمل میں کہا ہے کہ ’شطرنج کے مُہرو! تم جیتے نہیں،تمہیں بدترین شکست ہوئی ہے،ذرا عوام کے سامنے تو آؤ‘‘۔
سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری پیغام میں مریم نواز نے نواز شریف اور عمران خان پر بھی تنقید کی۔مریم نواز نے لکھا کہ ’’زرداری اور امپائر کی انگلی کا بیوپاری، تیرے دربار میں پہنچے تو سبھی ایک ہوئے‘‘۔انقلاب کے نعرے لگانے والوں کا بھیانک چہرہ سامنے آگیا، مریم اورنگزیب
پاکستان مسلم لیگ کی رہنما مریم اورنگزیب نے چیئرمین سینیٹ کا انتخابی عمل مکمل ہونے کے بعد اپنے رد عمل میں کہا کہ نواز شریف نے خرید و فروخت کی اور نہ ہونے دی، آج ان لوگوں کا بھیانک چہرہ سامنے آیا جو تبدیلی، انقلاب کے نعرے لگاتےتھے۔مریم اورنگزیب نے کہا کہ ’’آج بھی اس کی جیت ہوئی ہے جو اصولوں پر کھڑا ہے اور آج بھی جو اصولوں پر کھڑا ہے اس کا نام محمد نوازشریف ہے‘‘۔چیئرمین سینیٹ کے انتخاب کے حوالے سے مریم اورنگزیب نے کہا کہ ’’سینیٹ الیکشن ہورہا تھا اور ممبران ایک دوسرے کو مبارکبادیں دے رہے تھے، بلوچستان، کے پی، پنجاب میں جس طرح ووٹ خریدے گئے وہ آج ظاہر ہوگئے‘‘۔مریم اورنگزیب نے کہا کہ پیپلز پارٹی یہ نعرہ لگاتی ہے کہ بھٹو زندہ ہے لیکن آج بھٹو شہید ہوگئے اور ان کا بھرم ختم ہوگیا، پیچھے سے وار کرنے والے بھی آج عوام کے سامنے آگئے ہیں۔مریم اورنگزیب نے کہا کہ ابھی ایک بڑامرحلہ باقی ہے،عام انتخابات میں عوام نوازشریف کو ووٹ دیں گے اور ن لیگ اور نوازشریف کے نظریے کی فتح ہوگی، پاکستان کے عوام ایک اصولی شخص کے ساتھ کھڑے ہیں۔
وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے اپنے رد عمل میں کہا کہ مسلم لیگ ن کا مقصد سسٹم کو جاری رکھنا ہے، جو ووٹ کی خرید وفروخت کرتے ہیں انہیں 2018 میں جواب مل جائے گا، ہمیں وزارت عظمیٰ نہیں اپنے اصول کی جیت چاہیے۔طلال چوہدری نے مزید کہا کہ ہم نے ووٹ کی بھیک نہیں مانگی ہمیں ووٹ نہیں اصول کی جیت چاہیے، اپنے نظریے اور اصول پر کھڑے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اب ملک میں دو ٹیمیں بن چکی ہیں ایک جمہور الیون اور دوسری جمہورا الیون، جمہورا الیون میں ڈگڈگی بجتی ہے اور خان صاحب ناچ کر دکھاتے ہیں۔طلال چوہدری نے کہا کہ عام انتخابات کسی ڈرائنگ روم میں بیٹھ کر نہیں ہوں گے، عام انتخابات میں فیصلہ پارٹی نمائندے نہیں بلکہ عوام کریں گے۔چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کے حوالے سے طلال چوہدری نے کہا کہ لگتا ہے سنجرانی صاحب کا انتخاب نہیں بھرتی ہوئی ہے، پیپلز پارٹی والے اب بھٹو کی قبر پر کس منہ سے جائیں گے۔
تحریک انصاف پر تنقید کرتے ہوئے طلال چوہدری نے کہا کہ آج تحریک انصاف کی اصول پسندی اور سیاست خرید کر دکھائی گئی، تبدیلی کی سیاست کلیئر ہوکر سامنے آگئی، یہ سیاسی بہروپیے جو خود اسمبلی آتے نہیں، ووٹ کی طاقت سے صدر ،وزیراعظم بننا چاہتے ہیں۔
طلال چوہدری نے کہا کہ آصف زرداری جلد اعلان کریں گے کہ ان کا بھٹو سے کوئی تعلق نہیں، زرداری صاحب کل تک عمران خان کے لیے ایک بیماری تھے لیکن اب وہ بیماری بنی گالا تک پہنچ چکی ہے، اصول پرستی، تبدیلی اور انقلاب لانے والے آج بے نقاب ہوگئے۔وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے اپنے رد عمل میں کہا کہ سیاسی و جمہوری قوتیں یکجا نہ ہوئیں تو رہی سہی جمہوریت بھی جاتی رہے گی۔سعد رفیق نے مزید کہا کہ زرداری اور عمران نے جمہوریت کی پُشت میں چھُرا گھونپا، ماضی میں اکثریت کو اقلیت میں بدلنے کی کوشیشوں سے ملک ٹُوٹا لیکن ماضی سے کوئی سبق نہیں سیکھا گیا۔انہوں نے کہا کہ آج سینیٹ میں جمہوریت ہار گئی، پُتلی تماشا جیت گیا، عمران اور زرداری جمہوریت کو عدم استحکام سے دوچار کرنے کے مجرم ہیں۔خیال رہے کہ سینیٹ کے چیئرمین کے لیے اپوزیشن اتحاد کے نامزد امیدوار صادق سنجرانی 57 ووٹ لے کر چیئرمین سینیٹ منتخب ہوچکے ہیں جبکہ ن لیگ کے نامزد امیدوار راجا ظفر الحق محض 46 ووٹ حاصل کرسکے۔