مستونگ: بلوچستان عوامی پارٹی کی انتخابی مہم کے دوران خود کش حملے کے نتیجے میں سابق وزیراعلیٰ بلوچستان نواب اسلم رئیسانی کے چھوٹے بھائی سراج رئیسانی سمیت 40 افراد شہید جب کہ 50 سے زائد افراد زخمی ہوگئے۔
بلوچستان کے ضلع مستونگ میں درینگڑ کے قریب بلوچستان عوامی پارٹی کی انتخابی مہم کے دوران خودکش حملے کے نتیجے میں سابق وزیراعلیٰ بلوچستان نواب اسلم رئیسانی کے چھوٹے بھائی سراج رئیسانی سمیت 40 افراد شہید جب کہ 50 سے زائد افراد زخمی ہوگئے، سراج رئیسانی کو شدید زخمی حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جاں بحق ہوگئے۔
سراج رئیسانی کے بڑے بھائی لشکری رئیسانی نے خود کش حملے میں سراج رئیسانی کے شہید ہونے کی تصدیق بھی کردی ہے، واقعے کے بعد امدادی ٹیموں نے جائے وقوعہ سے زخمیوں کو اسپتال منتقل کیا جب کہ سیکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لیکر دھماکے کی جگہ سے شواہد اکھٹے کرنا شروع کردیے ہیں۔
مستونگ دھماکے کے بعد کوئٹہ کے سرکاری اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے، دوسری جانب نگراں وزیراعلیٰ بلوچستان علاوٴالدین مری نے مستونگ میں سراج رئیسانی کے قافلے پر بم حملے کی مذمت کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر مستونگ سے واقعے کی رپورٹ طلب کرلی ہے۔
دوسری جانب مستونگ دھماکے میں شہید ہونے والے پی بی 35 مستونگ سے عوامی پارٹی کے امیدوار سراج رئیسانی کی شہادت کے بعد حلقے میں الیکشن ملتوی کردیا گیا جب کہ پی بی 35 مستونگ میں انتخاب ضمنی الیکشن کے ساتھ ہوگا۔
واضح رہے کہ آج صبح بنوں کے علاقے میں جے یو آئی (ف) کے رہنما اکرم خان درانی کے قافلے کے قریب بم دھماکے کے نتیجے میں 5 افراد جاں بحق اور 30 زخمی ہوگئے تھے تاہم اکرم درانی اس حملے میں محفوظ رہے جب کہ 3 روز قبل پشاور کے علاقے یکہ توت میں عوامی نیشنل پارٹی کی کارنر میٹنگ کے دوران دھماکے میں عوامی نیشنل پارٹی کے مرحوم رہنما بشیر بلور کے بیٹے اور اے این پی کے ’پی کے 78‘ کے انتخابی امیدوار ہارون بلور سمیت 13 افراد شہید ہوگئے تھے۔