کولمبو(ویب ڈیسک )انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے سری لنکا کے کرکٹر دلہا را لو کوتھیکے پر کرپشن کے چارجز لگا دیئے ہیں ۔تفصیلات کے مطابق آئی سی سی کے ترجمان کا کہناہے کہ دلہارا لوکوتھیکے پر کوڈ آف کنڈکٹ کی تین شقوں کی خلاف ورزی کا الزام ہے اور انہیں 14 روز میں جواب داخل کرنا ہوگا ۔سرلنکا کے کھلاڑی پر فکسنگ ، دوسروں کو اکسانے اور رپورٹ نہ کرنے کا الزام عائد کیا گیا ہے ۔چھ ماہ میں یہ دوسری مرتبہ ہے کہ جب آئی سی سی کی جانب سے 38 سالہ سابق کھلاڑی پر یہ الزام عائد کی گیا ہے ، گزشتہ سال نومبر میں دلہارا لو کو تھیکے پر پر اسی طرح کے تین الزامات ایمریٹس کرکٹ بورڈ کی جانب سے اینٹی کرپشن کوڈ آف کنڈنٹ کی خلاف ورزی پر عائد کیے گئے تھے ۔دوسری طرف ایک خبر کے مطابق قومی کرکٹ ٹیم کے کوچ مکی آرتھر کو ورلڈ کپ کی تیاریاں کرتے ہوئے صرف ایک چیز کی فکر لاحق ہے کہ پاکستانی بیٹسمینوں میں پاور ہٹنگ کا فقدان واضح ہے اور ان کی کوشش ہے کہ نچلے نمبروں پر کھیلنے والے بیٹسمین اپنی بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کر سکیں۔تفصیلات کے مطابق قومی کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ مکی آرتھر کو ورلڈ کپ کی تیاریوں کے حوالے سے صرف ایک چیز کی فکر لاحق ہے کہ ان کے بیٹسمین پاور ہٹنگ کے فقدان کا شکار ہیں جسکی وجہ سے آسٹریلیا کیخلاف سیریز میںپہلے بیٹنگ کرتے ہوئے انہیں زیادہ بڑا مجموعہ بنانے میں ناکامی کا سامنا رہا جبکہ ہدف کے تعاقب میں بھی وہ معمولی فرق سے پیچھے رہ گئے اور یہی وجہ تھی کہ حارث سہیل،محمد رضوان اور عابد علی مجموعی طور پر5سنچریاں بنا کر بھی پاکستان کو فتوحات دلانے میں کامیاب نہیں ہو سکے۔آئی سی سی ویب سائٹ پر قومی ہیڈ کوچ نے اس بات کا اعتراف کیا کہ انہیں فی الوقت پاکستانی ٹیم کی پاور ہٹنگ کی جانب سے فکرمندی لاحق ہے اور وہ کوشش کر رہے ہیں کہ لوئر مڈل آرڈر یا اس سے نچلے نمبروں پر کھیلنے والے بیٹسمین اپنی بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرسکیں۔ان کا کہنا تھا کہ اسی وجہ سے فہیم اشرف کو دو میچوں میں کھلایا گیا اور ان کی محنت کو دیکھتے ہوئے مزید مواقع فراہم کرنےکی خواہش ہے اور انہیں بیٹنگ کیلئے زیادہ وقت دیا جائےگا جبکہ پاور ہٹنگ کے حوالے سے عماد وسیم پر بھی سخت محنت کی جا رہی ہے۔مکی آرتھر کے مطابق حسن علی لمبے سٹروکس کھیلنے کی اہلیت رکھتے ہیں اور کھیل کے اس اہم پہلو پر شاداب خان بھی سخت محنت کر رہے ہیں جبکہ شعیب ملک اور محمد حفیظ بھی تسلسل کے ساتھ اسی پہلو پر کام کرتے رہے ہیں لیکن بدقسمتی سے پاور ہٹنگ ایک مسئلہ بنی ہوئی ہے جسکے پائیدار حل کیلئے بہت زیادہ محنت درکار ہوگی، پاور ہٹنگ ایک ایسا پہلو ہے جس پر لگاتار کام کرنےکی ضرورت محسوس کی جا رہی ہے لہٰذا اب کوچنگ سٹاف کی جانب سے پلاننگ کے بعد آنےوالے دنوں میں اس پر عمل کیا جائےگا جبکہ فٹنس کے معاملات پر بھی بھرپور توجہ دی جائےگی۔مکی آرتھر کا کہنا تھا کہ ورلڈ کپ سے قبل انگلینڈ میں کھیلے جانے والے میچوں میں ان تمام پہلوﺅں پر کام کیا جائےگا تاہم اس بات پر پورا بھروسہ رکھا جائے کہپاکستان سے روانہ ہونےوالے سکواڈ تیاریوں کے لحاظ سے بہترین ثابت ہوگا۔ تاہم اس بات پر پورا بھروسہ رکھا جائے کہپاکستان سے روانہ ہونےوالے سکواڈ تیاریوں کے لحاظ سے بہترین ثابت ہوگا۔