تحریر: شاہ بانو میر
میری نواسی بہت پیاری باتیں کرتی ہیں جب آتی ہے تو اس کی باتیں سننے کیلئے گھر کا ہر فرد اسے لالچ دیتا ہے اور وہ پیارے من موہنے انداز میں باتیں کرتی ہے تو جیسے سچائی کے ساتھ معصومیت رونق بنجاتی ہے
اسکا چھوٹا بھائی جو ابھی کچھ ماہ کا ہے ابھی سے شائد اسے اپنی اہمیت کا اندازہ ہے تو وہ خوب نخرے دکھاتا ہے ہمیں محسوس ہوتا ہے کہ وہ اس بچی کی نسبت زیادہ توجہ چاہتا ہے اور یہ خواہش وہ رو کر پوری کرواتا ہے ‘ جب وہ کسی طور چپ نہیں کرتا تو میری نواسی ماتھے پے بڑے پیارے انداز میں ہاتھ مار کر کہتی ہے نانو جی بھائی روتااااااااااااااااااااااااا ہی رہتا ہے روتا کو جس خوبصورت انداز میں وہ لمبا کر کے بیان کرتی ہے تو بہت اچھی لگتی ہے۔
سب اس سے بار بار کہتے ہیں کہ بھائی کیا کرتا ہے جواب میں وہ چاکلیٹ کے لالچ میں بیان کرتی ہے اور ہر بار اس کا انداز بہت ہی پیارا لگتا ہے کچھ روز پہلے وہ آئی ہوئی تھی تو ٹی وی پر چلتے کارٹون تبدیل کر دئے گئے وجہ تھی لاہور میں ہونے والے 122 حلقہ کی رپورٹ بار بار کبھی ایک پارٹی کا فریق گرجتا برستا دکھائی دے تو کبھی دوسری پارٹی کا ہم سب تو منہک تھے کہ کیا کہہ رہے ہیں
مگر اس بچی کو بہت برا لگا کہ اس کا چینل تبدیل کر دیا ہے بڑے انداز سے میرے سامنے آکر ٹی وی کو دیکھ کر کہتی ہے نانو جی یہ لوگ بھائی کی طرح روتےےےےےےےےےےےےے ہی رہتے ہیں اس قدر بے ساختہ اور سادہ برجستہ بات تھی کہ اُس دن سے گھر میں سب جب جب حلقہ 122 کو دیکھتے تو کہتے یہ تو روتےےےےےےےےےےے ہی رہتے ہیں۔
تحریر: شاہ بانو میر