اسلام آباد (ویب ڈیسک)جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ اور پیپلز پارٹی کو قومی احتساب بیورو کو ختم کرنے کا کہا تھا لیکن انہوں نے ایسا نہیں کیا اور آج دونوں جماعتیں نتائج بھگت رہی ہیں، ملک کے موجودہ حالات میں نواز شریف جیسے آدمی کے لیے بھی ملکی معیشت کو ٹھیک کرنا مشکل ہو گا ۔ نجی ٹی وی چینل’’جیو نیوز‘‘ سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ نیب ڈمی ادارہ ہے جو مشرف کے وقت سے استعمال ہو رہا ہے، مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی کو کہا تھا کہ نیب کو ختم کرو لیکن انہوں نے ایسا نہیں کیا اور آج دونوں جماعتیں نتائج بھگت رہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ حکومت نے آئی ایم ایف کا آدمی سٹیٹ بینک میں بٹھا دیا، حکومت نے باہر کا آدمی ایف بی آر میں بٹھا دیا، ملک کے حالات ایسے ہیں کہ نواز شریف جیسے آدمی کے لیے بھی ملک کی معیشت کو ٹھیک کرنا مشکل ہو گا۔رانا ثنا اللہ کی گرفتاری سے متعلق ان کا کہنا ہے کہ گرفتاریوں سے تحریکیں ختم نہیں ہوتیں بلکہ انہیں جلا ملتی ہے، رانا ثنا اللہ کو گرفتار کر کے ڈراما رچایا گیا ہے، جسے علم ہو کہ اسے گرفتار کیا جانا ہے تو کیا وہ اس طرح کرے گا؟الزامات سے کوئی ڈاکو چور نہیں بنتا بلکہ چور ڈاکو عدالت سے ثابت ہوتا ہے ۔ واضح رہے کہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ ن لیگ چاہتی میں رہبر کمیٹی کی سربراہی کروں، یوسف رضا گیلانی بھی رہبر کمیٹی کے سربراہی کریں تو کوئی اعتراض نہیں ہے ۔جیونیوز کے پروگرام ”کیپٹل ٹاک“میں گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ یو سف رضا گیلانی رہبر کمیٹی کی سربراہی کریں تو ہم کو اس پر کوئی اعتراض نہیں ہے لیکن ن لیگ کی رائے ہے کہ رہبر کی کمیٹی کی سربراہی بھی اس کو کرنی چاہئے جس نے اے پی سی کی سربراہی کی ۔ انہوں نے کہا کہ مجھے یقین ہے کہ ن لیگ اور پیپلز پارٹی کی اس بات پر نظر ہوگی کہ چیئر مین سینیٹ کو کیسے تبدیل کیا جائے ؟ چیئر مین سینیٹ کی تبدیلی پر سب متفق ہیں۔