پشاور(ویب ڈیسک)قائد جمعیت علماء اسلام مولانافضل الرحمان نے کہاہے کہ کشمیر میں بھارتی جارحیت اور لائن آف کنٹرول پر کلسٹر بم کے استعمال کی بھرپورمذمت کرتے ہیں،بھارت پر جنگی جنون سوار ہے وہ خطے میں بدامنی پھیلاناچاہتاہے، موجودہ سلیکٹڈ حکومت بارے اپنے موقف پرقائم ہے، تاہم اگر پاکستان پر جنگ مسلط کی گئی تو اپنی فوج کے شانہ بشانہ کھڑے ہونگے،ہماری امن پسندی کو ہماری کمزوری ہرگز نہ سمجھاجائے،وطن عزیزکی طرف کسی نے میلی آنکھ سے دیکھا تو 65کی یاد تازہ کردیں گے،ان خیالات کااظہارانہوں نے پشاور میں جمعیت علماء اسلام ضلع پشاور کے سابق سیکرٹری اطلاعات حاجی محمدابراہیم کی گھرصحافیوں کے سوالوں کادیتے ہوئے کیا،اس موقع پرسینیٹرحاجی غلام علی،عبدالجلیل جان اورڈسٹرکٹ ممبرحاجی زبیرعلی سمیت دیگر بھی موجود تھے،انہوں نے حاجی محمدابراہیم کی فاتحہ خوانی اورپسماندگان کے ہمدردی کااظہارکیا،مولانافضل الرحمان کاکہناتھاکہ کشمیر کے بار ے میں حکومتی خارجہ پالیسی انتہائی کمزورہے،جس کا بھارت بھرپورفائدہ اٹھارہاہے،بھارتی جارحیت اور عالمی قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے شہری آبادی پر کلسٹرٹوئے بم گراناافسوسناک ہے جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے،حکومت کو اپنی پالیسیوں پر غورکرنے کی اشد ضرورت ہے۔ قائد جمعیت علماء اسلام مولانافضل الرحمان نے کہاہے کہ کشمیر میں بھارتی جارحیت اور لائن آف کنٹرول پر کلسٹر بم کے استعمال کی بھرپورمذمت کرتے ہیں،بھارت پر جنگی جنون سوار ہے وہ خطے میں بدامنی پھیلاناچاہتاہے، موجودہ سلیکٹڈ حکومت بارے اپنے موقف پرقائم ہے،تاہم اگر پاکستان پر جنگ مسلط کی گئی تو اپنی فوج کے شانہ بشانہ کھڑے ہونگے،ہماری امن پسندی کو ہماری کمزوری ہرگز نہ سمجھاجائے گا ۔ جبکہ دوسری جانب ایک خبر کے مطابق وزیر اعظم کے مشیر کا کہنا تھاکہ مودی سرکار نے آرٹیکل 370 اور 35اے ختم کر کے کشمیر علیحدگی تحریک میں نئی روح پھونک دی ہے‘ اب ایک ایسا طوفا ن آئے گا جس کی زد میں آکر بھارت کے اپنے ٹکرے ٹکر ے ہوجائیں گے ،ستر سال سے آزادی کی جنگ لڑنے والے اب جان چکے ہیں کہ ہندوستان سے آزادی کا وقت آگیا ہے ،جو کشمیری رہنما سمجھتے تھے کہ انہیں پا کستان کے ساتھ نہیںبلکہ ہندوستان کے ساتھ ہی رہنا چاہیے آج پچھتائو کر رہے ہیں اور برملا اس بات کا اعتر اف بھی کرتے نظر آرہے ہیں کہ ان کے بڑوں نے دوقومی نظریے کی حمایت نہ کر کے کے بہت بڑی غلطی کی تھی ،انڈیا نے کشمیر میں بچوں ، نو جو انوں ،عورتوں اور بزرگو ں پر ظلم کے پہاڑ گرائے مگر کشمیر یو ںکے جذبے کو دبا نہ سکے ۔