لاہور (ویب ڈیسک)تحریک لبیک پاکستان کے سربراہ خادم حسین رضوی کو گرفتار کر لیا گیاہے اور اس کے بعد سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو تیزی سے وائرل ہو رہی ہے جس کے بارے میں افواہ ہے کہ یہ خادم حسین کی گرفتاری کے وقت بنائی گئی ویڈیو ہے ۔
تفصیلات کے مطابق خادم حسین رضوی کے بعد تحریک لبیک کی سینئر قیادت کو گرفتارکرنے کیلئے دفاتر اور گھروں پر چھاپےمارے جارہے ہیں تاہم ابھی اشرف آصف جلالی کی گرفتاری سے متعلق کوئی اطلاع سامنے نہیں آئی ہے تاہم دوسری جانب ان کے استاد مفتی ظہور جلالی کو حراست میں لے لیا گیاہ ے ۔
ویڈیو دیکھیں:
یاد رہے کہ سپریم کورٹ نے آسیہ بی بی کو توہین مذہب کے الزام سے بری کرتے ہوئے رہائی کا حکم جاری کیا تھا جس پر ملک بھر میں احتجاج اور مظاہروں کا سلسلہ شروع ہو گیا تھا تاہم اس دوران کئی افرادعام شہریوں کی گاڑیاں جلائی اور تھوڑ پھوڑ بھی کی ۔
تاہم حکومت سے مذاکرات کے بعد خادم حسین رضوی نے تھوڑ پھوڑ کرنے والوں سے لاتعلقی کا بھی اظہار کیا تھا اور حکومت کی جانب سے سخت ایکشن لیے جانے کے بعد کئی گرفتاریاں بھی عمل میں لائی گئیں تھیں جبکہ وزیراعظم عمران خان نے متاثریں کو ہونے والے نقصان کا ازالہ کرنے کا بھی اعلان کیا تھا ۔
تاہم ایک مرتبہ پھر سے 25 نومبر کو خادم حسین رضوی کی جانب سے ملک بھر میں احتجاج کی کال دی گئی تھی تاہم اس سے قبل ہی ان کو گرفتار کر لیا گیا ہے ۔ گرفتاری کے وقت خادم حسین رضوی نے کارکنان کو ہر صورت میں احتجاج کرنے کی ہدایت کی ہے ۔