تحریر: محمد وصی خان
مدح شہ اولیا گوش کن ودم مزن
دفتر اشعار ماگوش کن ودم مزن نکتہء اسرار ما گوش کن ودم مزن
ہمارے اشعار کے دفتر کو سنو اور خاموش رہو۔ ہمارے راز کے نکات کو سنو اور خاموش رہو۔
اکبر اعظم علی است ،عرش معظم علی است ذات مقدس علی است ،گوش کن ودم مزن
سب سے بڑے اور سب سے عظیم علی ہیں ۔ذات مقدس علی ہیں ،یہ بات سنو اور خاموش رہو۔
ہادی ودانا علی است ،حی وتوانا علی است در تن گویا علی است ،گوش کن ودم مزن
علی صاحب ہدایت ،صاحب علم وحکمت ،زندہ اور صاحب قوت ہیں ۔ہر جسم کی قوت گویائی علی ہیں ۔سنو اور خاموش رہو۔
یوسف اعلیٰ علی است ،شاہ زلیخا علی است والیء والا علی است ،گوش کن ودم مزن
علی یوسف ِاعلیٰ ہیں اور شاہ زلیخا ہیں ۔بلند مرتبہ حاکم اعلیٰ ہیں ۔یہ بات سنو اور خاموش رہو ۔
نور پیغمبر ۖ علی است ،فاتح اکبر علی است صاحب قنبر علی است ،گوش کن ودم مزن
علی نور نبی ۖہیں اور سب سے بڑے فاتح ہیں ۔قنبر کے آقا علی ہیں ۔یہ بات سنو اور خاموش رہو۔
والی ٔ یزداں علی است ،آیت ِایماں علی است نکتہء رحماں علی است ،گوش کن ودم مزن
علی اللہ کی طرف سے حاکم ہیں ۔علی ایمان کی آیت ہیں ۔نفس رحمانی کا نکتہ علی ہیں۔یہ بات سنو اور خاموش رہو۔
شیر ارادت علی است ،اہل عبادت علی است کان اضافت علی است،گوش کن ودم مزن
علی شیر کا ارادہ رکھنے والے اور عبادت گزار ہیں۔جملہ اضافات اور تعینات کا گنجینہ علی ہیں ۔یہ بات سنو اور خاموش رہو۔
موسیٰ ِعمراں علی است ،شاہ سلیماں علی است نوح بہ طوفاں علی است،گوش کن ودم مزن
موسیٰ عمران علی ہیں ۔شاہ ِسلیمان علی ہیں ۔نوح کے طوفان میں علی ہیں۔یہ بات سنو اور خاموش رہو۔
مرد سخاوت علی است ،شاہ قناعت علی است ماہ ِ سعادت علی است،گوش کن ودم مزن
میدان سخاوت کے مردعلی ہیں۔ قناعت کے بادشاہ علی ہیں۔ سعادت کے چاند علی ہیں ۔یہ بات سنو اور خاموش رہو۔
گفتن رومی مداں ،مثل قصاید غزل مدح شہ اولیاء گوش کن ودم مزن
رومی کے اس کلا م کو قصیدہ وغزل کی طرح نہ سمجھو ۔یہ شہنشاہ اولیاء کی مدح ہے ۔سنو اور خاموش رہو۔
شاہم علی المرتضٰی ،بعدش حسن نجم السما خوانم حسین کربلا ،اللہ مولانا علی
علی مرتضٰی میرے بادشاہ ہیںجن کے بعد امام حسن چرخ ولایت کے روشن ستارے ہیں ۔بعد ازاں حسین شہید کربلا میرے امام ہیں ۔
سبحان اللہ ہمارے مولا علی ہیں ۔
آں آدم آل عبا ،دانم علی زین العبا ہم باقر وصادق گوا،اللہ مولاناعلی
امام علی زین العابدین آدم آل عبا ہیں جس پر امام محمد باقر وامام جعفر صادق گواہ ہیں۔ سبحان اللہ ہمارے مولا علی ہیں۔
موسی ء کاظم ہفتمیں،باشد امام ورہنما گوید علی موسیٰ رضا ،اللہ مولانا علی ساتویں امام حضرت موسیٰ کاظم ہمارے امام و رہنما ہیں ۔حضرت امام علی موسیٰ رضا بھی یہی فرماتے ہیں ۔سبحان اللہ ہمارے مولا علی ہیں ۔
سوئے تقی اے نقی درمہر او عہدے بخواں باعسکری راضی بگو ،اللہ مولانا علی
حضرت امام محمد تقی وحضرت امام علی نقی کی کی محبت کا اقرا ر کر اور حضرت امام حسن عسکری کو تسلیم کرلے اور یہ کہہ سبحان اللہ ہمارے مولا علی ہیں۔
مہدی سوار آخریں برخصم بکشاید کمیں خارج شود زیر زمیں ،اللہ مولانا علی
حضرت امام مہدی آخری امام ہیں ،حجاب غیب سے نکل کر دشمنوں پہ حملہ کریں گے اور خوارج کو زیر زمیں کر دیں گے ۔سبحان اللہ ہمارے مولا علی ہیں ۔
تخم خوارج در جہاں ناچیز وناپیدا شود آں شاہ چوں پیدا شود ،اللہ مولانا علی
جب وہ بادشاہ تشریف لائیں گے تو خوارج کا بیج زمانے سے نیست ونابود ہو جائے گا۔سبحان اللہ ہمارے مولا علی ہیں۔
اقرا ر کن ،اظہار کن ،مولائے رومی ایں سخن ہر لحظہ سر من لدن ،اللہ مولانا علی
اے مولانا رومی خزائن غیبی سے عطا کردہ عقیدے کا اقرار واظہار کر کہ سبحان اللہ ہمارے مولا علی ہیں۔
مراہم جان وہم جاناں علی بود مراہم درد وہم درماں علی بود
علی میری جان اور میرے محبوب ہیں ۔علی میرا درد اور دوا ہیں ۔
محمدۖبود قبلہ گاہ ِعالم ولے برتخت ِدل سلطاں علی بود
حضرت محمد مصطفٰی ۖقبلہ گاہ عالم ہیں مگر دلوں پر علی کی حکمرانی ہے ۔
خبرداری ز معراج محمد ۖ کہ عرش ہفتم کیواں علی بود
کیا تم معراج محمد ۖکی خبر رکھتے ہو ؟،آپ کے استقبال کے لئے اس موقع پر علی ساتویں آسمان پہ تھے ۔
اے شاہِ شاہان ِجہاں ،اللہ مولانا علی اے نور چشم عاشقاں ،اللہ مولانا علی
اے تمام دنیا کے شاہوں کے بادشاہ ،سبحان اللہ ہمارے مولا علی ہیں۔اے عاشقوں کی آنکھ کے نور ،سبحان اللہ ہمارے مولا علی ہیں۔
حمد است گفتن نام تو ،اے نورِ فرخ نام تو خورشید ومہ ہند وے تو،اللہ مولانا علی
آپ کا نام لینا حمد باری ہے کیوں کہ آپ کا اسم پاک نور ہے ۔شمس وقمر آپ کے تابع ہیں ۔سبحان اللہ ہمارے مولا علی ہیں ۔
خورشید مشرق خاورے ،دربندگی بستہ کمر ماہ ہست غلام نیک پے ،اللہ مولانا علی
آفتاب آپ کی اطاعت پہ کمر بستہ ہے اور ماہتاب آپ کا فرمانبردار غلام ہے ۔سبحان اللہ ہمارے مولا علی ہیں۔
خورشید باشد ذرہء از خاکدان ِکوئے تو دریائے عماں شبنمے ،اللہ مولانا علی
آپ کی گلی کاخاکدان کا ایک ذرہ خورشید ہے ۔بحر عمان کا ایک قطرہ شبنم ہے ۔سبحان اللہ ہمارے مولا علی ہیں ۔
آں نور چشم انبیاء ،احمد کہ بد بدر الدجٰی می گفت در قرب دنیٰ ،اللہ مولانا علی
وہ انبیاء کی آنکھوں کا نور یعنی حضرت محمد مصطفٰی ۖجو ظلمتوں کا اجالا تھے ، معراج میں قرب دنیٰ پہ فرماتے تھے ،سبحان اللہ ہمارے مولا علی ہیں۔
قاضی وشیخ ومحتسب دارد بہ دل بغض علی ہر سہ شدنداز دیں بری ،اللہ مولانا علی
قاضی ،شیخ ومحتسب دل میں بغض علی رکھتے ہیں جس کے باعث یہ تینوں دین سے پھر گئے ہیں ۔سبحان اللہ ہمارے مولا علی ہیں ۔
اگر ایماں بحق داری بیاں کن کہ سرصورت ِقرآں علی بود
اگر حق پہ تیرا ایمان ہے تو بیان کر کہ قرآن کی صورت کا راز علی ہیں۔
ہم او بود اول وآخر ہم او بود ریحان معنیء فرقاں علی بود
وہی اول و آخر ہیں ۔قرآن کے معانی کا بیان علی ہیں ۔
شریعت بود برہان ِطریقت حقیقت واصل یزداں علی بود
ہفت آسماں جولان او ،ہفتم زمیں میدان او قرآںہمہ در شان او ،ایمن غلام حیدرم
آسمان کے ساتوں طبق آپ ہی کی جولان گاہ ہیں اور زمین کے ساتوں طبق آپ کے میدان ہیں ۔قرآن آپ ہی کی شان کی تفصیل ہے اور آپ کا غلام ہر طرح محفوظ ہے۔
در نطق ما گویا علی ، در چشم ما بینا علی در قرب او ادنیٰ علی ، گر نیست ایں من کافرم
ہماری گویائی میں فرامین علی ہیںاور بصیرت میں بھی علی ہی کے جلوے ہیں ۔قرب او ادنیٰ پر علی ہی ہیں ۔اگر ایسا نہیں تو میں کافر ہوں۔
آں امام برحق از قول نبی ۖ آں پناہ مشرقی ومغربی
وہ ارشاد نبوی ۖسے امام حق ہیں اُن کی پناہ میں شرق وغرب کی جملہ مخلوق ہے
آں جہان علم را بدر منیر آں شہان ملک تمکیں را امیر
وہ دنیائے علم کے بدر منیر ہیں وہ ملک تمکیں کے شاہوں کے سردار ہیں
آں سپہر معرفت را آفتاب آں زو صل شاہد جاں کامیاب
وہ آسمان معرفت کے آفتاب ہیں وہ شاہد جاں کے لئے وصل ہیں
معدن حلم وحیا صدق وصفا مخزن علم وعمل،خلق وسخا
صدق وصفا اورحلم وحیا کی کان ہیں علم وعمل ،اخلاق اور سخاوت کے مخزن ہیں
قبلہء ارباب عرفاں ذات او مصحف آیات عشق ،آیات او
اُن کی ذات صاحبان عرفان کا قبلہ ہے اُن کا کلام مصحف عشق کی آیات ہیں
زو ولایت را بہ سرتاج شرف واز فیوضش مکہء ثانی نجف
اُن کے سر اقدس نے تاج ولایت کو شرف عطا کیا اور انہیں کے فیوضات کے باعث نجف اشرف مکہء ثانی ہے
شمع بزم جنت آمد روئے اُو عطر افشاں بر جہاں گیسوئے اُو
اُن کا روئے مبارک محفل جنت کی شمع روشن ہے اُن کے گیسوئے پاک دنیا کو معطر کر رہے ہیں
آفتاب آسمان ھل اتیٰ تاجدار انما ولافتٰی
آپ آسمان ھل اتیٰ کے آفتاب ہیں آپ مملکت انما ولافتٰی کے تاجدار ہیں
بود زیبندہ دراتاج رنگیں زاں کہ بے شک بُد امیر المومنیں
تاج امامت وخاتم ولایت آپ ہی کے شایان ِشان ہے آپ بلاشک وشبہ مومنین کے امیر ہیں
خاک ِپائیش افسر عرش بریں سایہ اش انوار بخش شمس دیں
آپ کی خاک پا بہ اعتبار منزلت تاج عرش بریں ہے آپ کا سایہ مبارک دین کے آفتاب کو نور بخشنے والا ہے
شریعت ،طریقت کی دلیل ہے اور حقیقت میں علی اللہ سے واصل تھے ۔
بیادر گوئے معنی راز میداں بزن گو صاحب چوگاں علی بود
آئو اور آکر معانی کی گیند کو میدان میں ڈال دو اس لئے کہ صاحب چوگان علی ہیں۔
بگردبحر عالم از محیط است در اوہم گوہر ومرجاں علی بود
اگر آپ ایک طرف بحر کی طرح کونین کے محیط ہیں تو دوسری طرف اسے مقصود یعنی گوہر ومرجان ہیں ۔
چو مولا شود ریں دریا تو غواص کہ در در قصر او پنہاں علی بود
تو مولاناروم کی طرح اس دریائے ولایت کا غوطہ زن بن جا کہ اس کی تہہ میں جو در نایاب چھپا ہے وہ علی ہے ۔
حیدر امیر دیں بود ،درشان او والتیں بود حیدر مرارہ ہیں بود ،در پیش حیّ داورم
حیدر دین کے سردار ہیں ،آپ کی شان میں سورہ والتین نازل ہوا ہے ۔خدائے حی وقیوم کے حضور پہنچانے والے میرے رہبر حیدر ہی ہیں ۔
حیدر دلیل اولیاء ،حیدر شفیع اتقیاء حیدر امام ورہنما ،حیدر در پیغمبرم ۖ
حیدر اولیاء کے رہبر ہیں ،حیدر اتقیاء کے شفیع ہیں ،حیدر میرے امام ورہبر ہیں اور رسول خدا تک رسائی کا دروازہ ہیں ۔
حیدر بود شیر خدا ،حیدر بود شیر وغا حیدر بود کان سخا،از وے بہ عالم بنگرم
حیدر اسد اللہ ہیں ،میدان جنگ کے شیر ہیں ۔سخاوت کی کان ہیں ۔میں ان ہی کے صفات کو سامنے رکھ کر عالم کامشاہدہ کرتا ہوں ۔
ہم مخبر طہ علی ،ہم مظہر ےٰسین علی ہم راز ما اوحٰی علی ،ہم او شفیع محترم
طہ کی خبر دینے والے علی ہیں اور یٰسین کے مظہر علی ہیں ۔ما اوحٰی کا راز علی ہیں اور محشر میں میرے شفیع علی ہیں ۔
حیدر بخواں ،حیدر بداں در لامکان ودر مکاں حیدر کہ از اسرار آں ،از ہر دو عالم برترم
حیدر ہی کو یاد کیا کر اور حیدر ہی کا عرفان حاصل کیا کر ۔مکان ولامکاں میں جو کچھ ہے اس کا راز سربستہ علی ہی ہیں ۔آپ ہر دوعالم سے برتر ہیں ۔
حیدر علیم کل بود ،اوصاحب دلدل بود در آسماں غلغل بود وصفش چو در نظم آورم
حیدر صاحب دلدل اور مظہر علم کل ہیں ۔جب میں آپ کی صفات نظم کرتا ہوں تو آسمان میں تعریف کا شور مچ جاتا ہے ۔
گرفتند نور ضمیر ش برجہاں ہمچوخوریکسر شود کون ومکاں
اگر آپ کی روشن ضمیری کی جھلک عالم پہ پڑ جائے تو کون ومکاں آفتاب کی طرح روشن ہوجائیں
در صحابہ چوں در انجم آفتاب سجدہ گاہ ِہر دو کون اوراجناب
آپ کا مرتبہ اصحاب کبار میں ایسا ہے جیسے ستاروں کی مجلس میں سورج ،آپ کی بارگاہ دونوں جہانوں کی سجدہ گاہ ہے
سرفرازاں، خاک بر درگاہِ اُو چوں خس وخاشاک اندرراہ اُو
بڑی بڑی سربلند شخصیتیں آپ کی بارگاہ کی خاک ہیں وہ آپ کی راہ گزرمیں خس وخاشاک کی طرح پڑی ہیں
برسرش زیبندہ تاج ِسروری روشن است از وے چراغ رہبری
آپ کے سر پر تاج سرداری زیب دیتا ہے آپ ہی کی ذات سے چراغِ ہدایت روشن ہے
شاہ اقلیم ولایت ذات اُو ماہ گردون ہدایت ہدایت ذات اُو
اُن کی ذات مملکت ولایت کی شہنشاہ ہے اور آسمان ہدایت کی ماہتاب ہے
سایۂ اوآفتاب ِدوجہاں روشنی بخش ضمیر انس وجاں
آپ کا سایہ دونوں عالم کے لئے آفتاب ہے جو ضمیر جن وانس کے لئے ضیا بخش ہے
مظہر عرفان حق اندیشہ اش معرفت بخشیدن آمد پیشہ اش
آپ کی فکر بلند ،مظہر معرفت حق ہے معرفت عطا کرنا آپ ہی کا کام ہے
برق وتیغ وشمع بزم دین بود پرتو اورا ظفر آئین بود
آپ محفل دین خدا کی شمع فروزاں ہیں جس کا پرتو کامیابی وکامرانی سے مزین ہے
گشت پشت دیں قوی از تیغ اُو ہم شریعت یافت ازوے آبرو
آپ کی تلوارنے دین حق کی نصرت کی اس سے شریعت نے آبرو پائی
چونکہ صائم بود آں شہ بردوام نان جو بودی غذایش صبح وشام
چونکہ وہ سردار دائم الصوم تھے صبح وشام آپ کی غذا جو کی روٹی تھی
جانشین مصطفٰی ۖ یعنی علی مجتبیٰ ومرتضٰی یعنی علی
آپ حضرت مصطفٰی ۖکے جانشین ہیں حضرت علی ہی مجتبیٰ ومرتضیٰ ہیں
تحریر: محمد وصی خان