اسلام آباد (ویب ڈیسک)مسلم لیگ ن کے رہنماجاویدلطیف نے کہاہے کہ کابینہ کے ارکان گرفتاریوں کاعندیہ دیدیتے ہیں ، ہوسکتا ہے کہ یہ میرا آخری پروگرام ہو، نیب کو اپنے اثاثو ں کے بارے میں سب کچھ بتا چکاہوں۔سماءنیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے جاوید لطیف نے کہا کہ کابینہ کے ارکان گرفتاریوں کاعندیہ دیدیتے ہیں ،
ہوسکتا ہے کہ یہ میرا آخری پروگرام ہو، نیب کو اپنے اثاثو ں کے بارے میں سب کچھ بتا چکاہوں۔ انہوں نے کہا کہ آصف زرداری پر اربوں کا الزام لگا لیکن اس نیب کوجتنااستعمال تحریک انصاف کی حکومت نے کیاہے ، اس سے زیادہ استعمال شائدپرویز مشرف نے ہی کیا ہوگا ۔جاویدلطیف کاکہنا تھا کہ سیف الرحمان نے جو کیاوہ غلط تھا اور جج ارشد ملک نے جو فیصلے کئے ان کی بھی مذمت کی جانی چاہئے ۔انہوں نے کہا کہ اگرپاکستان کا وزیراعظم یہ کہنا شروع کردے کہ میں فلاںا دارے کے ساتھ ہوں تودوسرا ادارہ کیاپاکستان کا ادارہ نہیں ہے ؟مسلم لیگ ن کی قیادت نے جو بیانیہ اپنایا،اس بیانیے کے مطابق عدالتوں سے فیصلے آنا شروع ہوگئے ہیں ،اب یا آئین کو مان لیں یا فیصلے کو نہ مانیں ۔جبکہ دوسری جانب ایک خبر کے مطابق مسلم لیگ ن کے رہنما سردار ایاز صادق نے الزام عائد کیا ہے کہ حکومت اپوزیشن کے ارکان کو ہراساں کر رہی ہے۔ حکومت آرمی چیف کی توسیع کے معاملے پر اپوزیشن کے ساتھ بات کرنے کو تیار نہیں ہے۔نجی ٹی وی دنیا نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سردار ایاز صادق نے کہا کہ احسن اقبال کی گرفتاری کی مذمت کرتے ہیں، کیا حکومت ہمیشہ کیلئے اپوزیشن ارکان کو گرفتار رکھے گی، سعد رفیق، خورشید شاہ اور دیگرکیخلاف کوئی ثبوت نہیں ملے، حکومت اپوزیشن ارکان کو ہراساں کرنے کی کوشش کررہی ہے۔آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی مدت ملازمت میں توسیع کے معاملے پر قانون سازی کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے سابق سپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ حکومت کی ہم سے بات کرنے کی نیت نہیں ہے، ہم چاہتے ہیں کہ قومی مفاد میں بات ہو لیکن وہ اس معاملے پر بات کرنے کے حق میں نہیں ہیں۔انہوں نے کہا کہ یہ کوالالمپور کانفرنس میں کشمیر کے معاملے پر کھل کر بات کرسکتے تھے لیکن انہوں نے اس فورم کا استعمال نہیں کیا، کیا یہ سعودی عرب کو یہ نہیں بتاسکتے تھے کہ اس فورم کا استعمال ہمارے لیے کتنا ضروری ہے۔