اہور؛ معروف اداکارہ عائشہ منشاءنے بھی جنسی طورپر ہراساں کیے جانے کے ’انکشافات‘
پر خاموشی توڑ دی اور اصل حقیقت ٹوئٹر پر مداحوں کے سامنے بیان کردی۔می ٹو ہیش ٹیگ کیساتھ دنیا بھر سے جنسی طورپر ہراساں کیے جانے کی کہانیاں سامنے آرہی ہیں، اس ٹیگ نے بہت سے لوگوں کی حوصلہ افزائی کی اور مختلف لوگوں نے اپنی کہانیاں شیئرکیں، میشاءشفیع اور علی ظفر کا معاملہ ابھی زیربحث تھا کہ ایک اور اداکارہ بھی تنازعہ کی زدمیں آگئیں۔ عائشہ منشاءنامی ایک خاتون نےبیرسٹراحمد پینسوٹا پر جنسی زیادتی کا الزام عائد کیا ،ٹوئٹر اکاﺅنٹ پر نام اور تصویر بھی اداکارہ منشاءپاشا کی استعمال کی گئی جس سے یہ نتیجہ اخذ کیاگیا کہ منشا پاشا ہیں ۔عائشہ منشا نے لکھاکہ ’ میرے خیال میں یہ موزوں وقت ہے کہ مجھے بولناچاہیے ، اس سال کے اوائل میں مجھے بیرسٹر احمد پنسوٹا نے مال روڈ لاہور پر واقع اپنے دفتر میں بدفعلی کا نشانہ بنایا ،وہ جنسی طورپر پاگل ہے ، ان جیسے لوگوں کو سزا ملنی چاہیے ‘۔جیسے ہی یہ ٹوئیٹ وائرل ہوئی تو لوگ حیران ہوناشروع ہوگئے کہ اداکارہ منشاءپاشا ہیں اور یہ کنفیوژن میڈیا میں بھی رہی لیکن جلد ہی اداکارہ منشاءپاشا خود میدان میں آئیں اور سب کچھ واضح کردیا۔ منشا پاشا نے
لکھاکہ ’ ہم تمام لوگوں کو جنسی سراسگی کیخلاف کھڑا ہونا چاہیے اور ان لوگوں کی حوصلہ افزائی کرنا چاہیے جو خاموشی توڑتے ہیں تاہم ایک اکاﺅنٹ نے ایک وکیل کیخلاف الزامات لگانے کے لیے میرا نام اور تصویر استعمال کی جس کی وجہ سے کنفیوژن بنی ، میں اس کی وضاحت کرنا چاہتی ہوں کہ عائشا منشا میرا اکاﺅنٹ نہیں اور میں زندگی میں کبھی بیرسٹراحمد پنسوٹا سے نہیں ملی ۔