قرضوں کی معافی کے بعد تحریک انصاف کی رکن قومی اسمبلی شیریں مزاری کا آئیسکو کے ساتھ بجلی کا تنازع بھی سامنے آ گیا، آئیسکو حکام کا کہنا ہے کہ شیریں مزاری کو اب بھی دو لاکھ پچاسی ہزار روپے ادا کرنے ہیں جبکہ معاملہ عدالت میں ہے۔
اسلام آباد: (یس اُردو) پی ٹی آئی کی رہنماء شیریں مزاری اور آئیسکو کے درمیان بلوں کی ادائیگی کا تنازع طے نہ ہو سکا۔ ذرائع کے مطابق دو ہزار پندرہ میں دو لاکھ پچاسی ہزار روپے کی عدم ادائیگی پر شیریں مزاری کی رہائش گاہ آئی سیون اسلام آباد کا کنکشن منقطع کر دیا گیا تھا۔نومبر دو ہزار پندرہ میں سول عدالت کی ہدایت پر بجلی بحال کی گئی۔ آئیسکو کے مطابق پی ٹی آئی رہنماء نے نومبر دو ہزار پندرہ سے فروری دو ہزار سولہ تک چھ لاکھ چالیس ہزار روپے کے بل کی ادائیگی نہیں کی۔دوسری جانب، شیریں مزاری نے دنیا نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ تمام بل باقاعدگی سے ادا کیے گئے، عدالتی حکم کے بعد چھ لاکھ پچھتر ہزار روپے کی ادائیگی بھی کی گئی۔ انہوں نے مؤقف اختیار کیا کہ ان کا آئیسکو کے ساتھ 2 لاکھ سے زائد رقم کا تنازع چل رہا ہے، معاملہ عدالت میں چل رہا ہے۔تحریک انصاف کے رہنماء نے کہا کہ حکومت انہیں سیاسی انتقام کا نشانہ بنا رہی ہے۔ آئیسکو حکام عدالت میں پیش نہیں ہو رہے، کیس کی آئندہ سماعت تین ستمبر کو ہو گی۔