اسلام آباد( نیوز ڈیسک) سینئر صحافی ہارون الرشید کا کہنا ہے کہ میڈیا میں ایسے لوگ موجود ہیں جن کو یہ غم کھائے جا رہا ہے کہ عمران خان کی حکومت گر کیوں نہیں رہی، اس میں میڈیا کی بھی غلطیاں ہیں لیکن کچھ غلطیاں وزیراعظم عمران خان کی بھی ہیں۔
ایک صاحب نے لفظ “نمرود” استعمال کیا، وزیراعظم عمران خان کیلئے۔ وہ مسلمان ہے بھائی۔۔ نمرود نہیں۔ اس میں بہت خامیاں ہیں لیکن یہ مناسب نہیں۔تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر صحافی، تجزیہ کار اور کالم نگار ہارون رشید کا کہنا تھا کہ اس میں میڈیا کی بھی غلطیاں ہیں لیکن کچھ غلطیاں وزیراعظم عمران خان کی بھی ہیں۔ ایک صاحب نے لفظ “نمرود” استعمال کیا، وزیراعظم عمران خان کیلئے۔ وہ مسلمان ہے بھائی۔۔ نمرود نہیں۔ اس میں بہت خامیاں ہیں لیکن یہ مناسب نہیں۔میں آپکو سو فیصد اطلاع دے رہا ہوں کہ لوگ پرویزالٰہی کی طرف مائل تھے کہ انہیں وزیراعلیٰ بنایا جائے ، شاہ محمودقریشی بھی وزیراعلیٰ بننے کیلئے تن من کا زور لگارہے تھے۔ دھن تو خیر وہ لگاتے نہیں ہیں۔ لیکن یہ معاملہ کرونا وائرس کی وجہ سے رک گیا۔میڈیا کے کچھ لوگوں کے لہجے میں سفاکی نظر آتی ہے وہ ان کو عمران خان کی حکومت نہ گرنے کا غصہ ہے۔اب عمران خان نے غلطی یہ کی کہ ایک ایسے شخص کو وزیر اطلاعات بنادیا جس کا تصور یہ تھا کہ میڈیا کو اگر معاملہ دبایا جائے گا تو معاملات ٹھیک ہوجائیں گے۔حکومت کو یہ ذہن میں رکھنا چاہئے کہ انہیں میڈیا کے ساتھ ہی چلنا ہے اور میڈیا کا
Exposure
یہ نہیں ہونا چاہئے کہ ہم حکومت بدل سکتے ہیں۔ خیال رہے کہ معروف یوٹیوبر ملیحہ ہاشمی کی جانب سے بھی یہ دعویٰ کیا جاچکا ہے کہ بڑے بڑے اینکرز کو یہ ٹاسک سونپا جاچکا ہے کہ عمران خان کو تنقید کا نشانہ بنایا جائے کہیں وہ کورونا وائرس سمیت ملک میں جاری کرائسز کو ختم کر کے پورے ملک میں اپنا نام اور مقام نہ پیدا کر سکیں ۔