کراچی: کراچی کے علاقے انڈہ موڑ پر گزشتہ رات پولیس مقابلہ ہوا ، جس نتیجے میں ذخمی ہونیوالی میڈیکل کی طالبہ دوران علاج دم توڑ گئی ، مقتولہ کا نام نمرہ بتایا جا رہا ہے اور اہلخانہ کا الزام ہے کہ اُسے پولیس نے جبکہ پولیس حکام کا کہنا
ہے کہ نمرہ ڈاکو کی فائرنگ سے ہلاک ہوئی ہے۔تفصیلات کے مطابق کزشتہ رات ٹی وی چینلوں کی سکرینیں اچانک بریکنگ نیوز چلانے لگیں اور کہا جانے لگا کہ کراچی کے علاقے انڈہ موڑ کے قریب پولیس مقابللہ ہوا ہے جس میں ڈاکو ہلاک ہوگئے ہیں جب اس پولیس مقابلے کی حقیقت کھل کر سامنے آئی تو پاکستانی غصے سے آگ بگولہ ہوگئے کیونکہ اس مقابلے کی وجہ سے ایک میڈیکل کی طالبہ جس کا نام نمرہ بتایا جا رہا ہے وہ اپنی جان کی بازی ہار چکی ہے ۔ جاں بحق ہونے والی نمرہ ڈاؤمیڈیکل فائنل ائیر کی طالبہ تھی، بات یہی نہیں رُکی مقتولہ کے اہلخانہ جب اپنی بیٹی کی لاش لینے اسپتال پہنچے تو انہیں بھی انتظار کی سولی پر لٹکا دیا گیا ، مقتولہ نمرہ کے ماموں ذکی احمد کی جناح اسپتال کے مردہ خانے پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ جو انڈا موڑ پرفائرنگ کی اطلاع ٹی وی کے ذریعے ملی،جونہی نمرہ نام معلوم ہوا ہم نے فوری رابطہ کیا، صورتحال لگ رہی ہے اس سے یہی معلوم ہوتا ہے کہ نمرہ پولیس کی گولی کا نشانہ بنی، اس واقعے کی غیر جانبدارانہ تحقیقات چاہتے ہیں ، کئی گھنٹے سے یہاں رل رہے ہیں پوسٹ مارٹم نہیں کیا جارہا، تمام ارباب اقتدار اس بے حسی کا نوٹس لیں۔دوسری جاانب پولیس حکام کا یہ کہنا ہے کہ نمرہ کی موت پولیس اہلکاروں کی گولی سے نہیں بلکہ ڈاکوؤں کی گولی لگنے سے واقعہ ہوئی ہے، واقعہ کی تحقیقات کی جارہی ہیں، ذمہ داراان کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی ۔