اسلام آباد: پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان وزارتی سطح پر ہر 6 ماہ بعد ملاقات اور مشترکہ ورکنگ گروپس کا ہر تین ماہ بعد ملاقات کا شیڈول طے پا گیا ہے۔ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان وزراتی سطح پر ہر 6 ماہ بعد ملاقات اور مشترکہ ورکنگ گروپس کا ہر تین ماہ بعد ملاقات کا شیڈول طے پا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان وزراتی سطح پر ہر 6 ماہ بعد ملاقات اور مشترکہ ورکنگ گروپس کا ہر تین ماہ بعد ملاقات کا شیڈول طے پا گیا ہے ۔وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان وزراتی سطح پر ہر 6 ماہ بعد ملاقات اور مشترکہ ورکنگ گروپس کا ہر تین ماہ بعد ملاقات کا شیڈول طے پا گیا ہے۔میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ اسلام آباد میں پاکستان اور سعودی عرب کے وزراء خارجہ نے مشترکہ پریس کانفرنس کی۔وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نےسعودی ہم منصب عادل الجبیر کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس کی.شاہ محمود قریشی نے بتایا کہ سعودی عرب کے ساتھ 20 ارب ڈالر کے ایم او یوز پر دستخط ہوئے ہیں‘آئیں بائیں شائیں نہیں ہوگی عملی اقدامات ہوں گے، جو بھی معاہدے ہوئے ہیں ان پر عمل بھی ہوگا۔ماضی کی نسبت اب اقدامات عوام کو نظر آئیں گے۔ پاکستان نے دوست ملک سے ویزا فیس سے متعلق درخواست کی تھی۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ سعودی عرب نے باقاعدہ ویزا فیس میں کمی کی ہے۔وزیر اعظم عمران خاننے سعودی ولی عہد سے قیدیوں سے متعلق بات کی۔سعودی ولی عہد نے قیدیوں سے متعلق بھی یقین دہانی کروائی۔
انہوں نے کہا کہ سعودی عرب کے ساتھ 7 ایم او یوز پر دستخط کیے گئے، ایم او یوز کو عملی جامہ بھی پہنایا جائے گا۔ وزیر اعظم نے حاجیوں کے لیے امیگریشن کی درخواست بھی کی سعودی عرب کے ساتھ 10 مشترکہ ورکنگ گروپ بھی بنائے گئے ہیں۔ شاہ محمود قریشی نے مزید کہا کہ جوائنٹ ورکنگ گروپ کو ہر 3 ماہ بعد ملنے کا شیڈول دیا گیا ہے۔ پاکستان اور سعودی قیادت کے درمیان سال میں ایک بار ملاقات طے پائی ہے۔سعودی وزیرخارجہ عادل الجبیر نے کہا کہ بہترین استقبال پر پاکستانی قوم اور حکومت کے شکر گزار ہیں۔ سعودی عرب پاکستان کے ساتھ تعلقات کو بہت اہمیت دیتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے ساتھ مختلف شعبوں میں تعاون اور سرمایہ کاری کر رہے ہیں، دہشت گردی ایک مشترکہ عالمی چیلنج بن چکا ہے۔ پاکستان سعودی عرب دہشت گردی کے خلاف کارروائیاں کر رہے ہیں۔ سعودی وزیر خارجہ نے کہا کہ ہم دنیا سے دہشت گردی کا خاتمہ چاہتے ہیں۔ پاکستان میں 20 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری پہلا مرحلہ ہے۔ مستقبل میں پاکستان میں مزید سرمایہ کاری کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ سعودی عرب میں پاکستانی شہریوں کے مسائل حل کریں گے۔ سعودی عرب کی ترقی میں پاکستانی ہنر مند اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔دونوں ملکوں کے روابط میں عوامی تعلقات کا اہم کردار ہے۔