راولپنڈی(نیوز ڈیسک) امریکی سینیٹرز نے افغان مفاہمتی عمل میں پاکستان کے کردارکا اعتراف کرلیا،آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا کہ افغان امن مذاکرات میں پاکستان کے کردار کا اعتراف کرنا بھی خوش آئندہ ہے، مسئلہ کشمیر کی سپورٹ پر امریکا کے شکر گزار ہیں،پاک امریکا مضبوط باہمی تعلقات انتہائی ضروری ہیں۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ(آئی ایس پی آر)امریکی سینیٹرز کرسٹو فروین اور میگی حسن نے جی ایچ کیو میں چیف آف آرمی سٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ سے ملاقات کی۔جس میں علاقائی سکیورٹی کی صورتحال اور افغانستان میں مفاہمتی عمل پر بات چیت کی گئی۔آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے گفتگو میں کہا کہ مسئلہ کشمیر کے حل کی ضرورت اور سپورٹ پر امریکا کے شکر گزار ہیں۔افغان مفاہمتی عمل میں پاکستان کے کردار کا اعتراف کرنا بھی خوش آئندہ ہے۔امریکی سینیٹرز نے کہا کہ خطے میں امن واستحکام کیلئے پاکستان کی کوششیں گرانقدر ہیں۔دونوں جانب سے اتفاق کیا گیا کہ پاک امریکا مضبوط باہمی تعلقات انتہائی ضروری ہیں۔ مزید برآں وزیر اعظم عمران خان سے امریکی سینٹرز کے وفد نے دورہ پاکستان کے موقع پرملاقات کی، جس میں کشمیر ایشو اور افغانستان کی صورتحال پر بات چیت کی گئی۔ وزیراعظم نے کہا کہ مسئلہ کشمیر پر تعاون کرنے پر شکریہ ادا کرتے ہیں۔عمران خان نے کہا کہ مودی نے بھارت کا چہرہ پوری دنیا میں بدل کررکھ دیا۔دونوں ممالک ایٹمی طاقتیں ہیں خطرناک نتائج برآمد ہوں گے۔معاملات خراب ہوئے تودنیا کیلئے پریشانی ہوگی۔معاملات پرامن طریقے سے حل کرنا چاہتا ہوں۔انہوں نے کہا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں کررہا ہے۔اس لیے مودی سے بات نہیں ہوسکتی۔انہوں نے کہا کہ طالبان افغانستان میں امن چاہتے ہیں۔افغان امن عمل پر مرحلہ وار بات چیت ہونی چاہیے۔امریکی سینیٹرز نے کہا کہ کشمیر اور افغان امن عمل آگے بڑھانے پر زور دیں گے۔