اسلام آباد(ایس ایم حسنین) مقبوضہ جموں کشمیر میں جاری ڈسٹرکٹ ڈویلپمنٹ انتخابات سے پہلے پیپلز ڈیمو کریٹک پارٹی کی سربراہ محبوبہ مفتی کو اہلخانہ سمیت گھر میں نظربند کردیا گیا۔ محبوبہ مفتی نے اس سے متعلق ٹویٹ میں اپنی رہائش گاہ کے باہر کی چند تصاویر ٹویٹر پر شیئر کی ہیں جس میں ان کے گھر کے باہر بڑی تعداد میں سکیورٹی فورسز اور آرمرڈ گاڑیاں کھڑی دیکھی جا سکتی ہیں۔محبوبہ مفتی کا کہنا ہے کہ وہ اپنی پارٹی کے رہنما وحید پرہ، جنہیں حکام نے انتخابات سے محض چند روز پہلے دہشت گردی کے الزام میں گرفتار کیا ہے، سے ملاقات کے لیے پلوامہ جانا چاہتی تھیں تاہم سکیورٹی حکام نے انہیں دو روز سے گھر سے باہر نکلنے کی اجازت نہیں دی ہے۔ان کا کہنا ہے کہ انہیں وجوہات کے سبب ان کی بیٹی التجا کو بھی گھر سے باہر نکلنے کی اجازت نہیں دی جا رہی ہے۔ محبوبہ نے اپنی ایک ٹویٹ میں کہا، “مجھے دوبارہ غیر قانونی طور پر حراست میں لے لیا گیا ہے۔ دو روز سے انتظامیہ مجھے پلوامہ میں وحید پرہ کے اہل خانہ سے ملاقات کی اجازت نہیں دے رہی ہے۔ بی جے پی کے وزراء اور اس کی کٹھ پتلیوں کو کشمیر کے ہر کونے میں آزادانہ پھرنے کی اجازت ہے اور سکیورٹی کا مسئلہ صرف ہمارے ہی کیس میں ہے۔” پلوامہ سے تعلق رکھنے والے پی ڈی پی کے رہنما وحید پرا محبوبہ مفتی کے کافی قریبی بتائے جاتے ہیں۔ انہوں نے ڈسٹرکٹ ڈیویلپمنٹ کے انتخابات کے لیے اپنے کاغذات نامزدگی داخل کرائے تھے اور جب وہ جنوبی کشمیر میں پارٹی کے لیے انتخابی مہم میں مصروف تھے بھارتی قومی ایجنسی این آئی اے نے اچانک انہیں دہشت گردی کے بعض الزام کے تحت گرفتار کر لیا۔ محبوبہ مفتی کا کہنا ہے کہ یہ بی جی پی کی بلیک میل کرنے کی چال ہے اور وحید پرہ کو دہشت گردی کے جھوٹے کیس کے تحت گرفتار کیا گیا ہے۔