کوئٹہ: بلوچستان اسمبلی کی خاتون رکن ماہ جبیں نے کہا ہے کہ مرد ایک ماں کے جذبات کو محسوس نہیں کرسکتے، خواتین اراکین بھی میرے ساتھ کھڑی نہیں ہوئیں۔
تفصیلات کے مطابق اپنے ساتھ پیش آنے والے واقعے پر خاموشی توڑتے ہوئے رکن اسمبلی کا کہنا تھا کہ میرے بچے کو اسمبلی میں لے جانے پر اعتراض کیا گیا جس پر میں نے اراکین سے پوچھا کہ بچے کو ایوان میں لانے پر تحریری پابندی ہے تو دکھا دیں مگر کوئی جواب نہیں دیا گیا۔ اُن کا کہنا تھا کہ پابندی سے متعلق میرے سوال پر جواب دکھانے کے بجائے تنقید اور شور کیا گیا جس پر میں میں مجبوراً بچے کو گود میں اٹھائے واپس باہر آگئی۔ ’’مرد تو ایک ماں کے جذبات کو محسوس ہی نہیں کر سکتے مگر افسوس یہ کہ خواتین سمیت میرے ساتھ کوئی بھی کھڑا نہیں ہوا، ماں کے رتبے کے حساب سے اس کی عزت ہونی چاہیے‘‘۔ اُن کا مزید کہنا تھا کہ میری کوشش ہوگی بچوں کو ایوان میں لانے پر پابندی نہ ہو تا کہ وہ اراکین اسمبلی جن کے چھوڑے بچے ہیں وہ اپنے ساتھ بےفکر ہو کر اپنے بچوں کو اسمبلی لاسکیں۔
یاد رہے کہ دو روز قبل بلوچستان اسمبلی کے اجلاس میں خاتون رکن اسمبلی بیٹے کو گود میں لے کر ایوان پہنچی تھی جس پر اراکین نے انہیں شدید تنقید کا نشانہ بنایا تو وہ روتی ہوئی باہر چلی گئی تھیں۔ بلوچستان اسمبلی کے اراکین نے اراکین نے بچے کو ساتھ لانے پر اعتراض کرتے ہوئے ان کو اپنی ساتھی کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا تھا، ان کی جلی کٹی باتیں سن کر ماہ جبیں کی آنکھیں بھرآئیں یہاں تک کہ ان کو اسمبلی سے باہر جانے کا کہہ دیا گیا اور وہ مایوسی کے عالم میں اپنے بیٹے کو لے کر ایوان سے باہر چلی گئیں تھیں۔ تفصیلات کے مطابق خاتون رکن اسمبلی کو اپنے بیٹے کو گود میں لے کر ایوان میں آنا مہنگا پڑگیا، اراکین کی تنقید پر خاتون روتی ہوئی باہر چلی گئیں حالانکہ اکثر ممالک میں بچوں کے ساتھ پارلیمنٹ آنے والی خواتین کو خوش آمدید کہا گیا۔