اسلام آباد(اصغر علی مبارک، یس اردو نیوز) وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے ایسوسی ایشن آف ایشین نیشنز (آسیان) اور اس کے ممبروں کو مجھے 53 ویں آسیان دن کے موقع پر حکومت پاکستان ،عوام اور اپنی طرف سےتہہ دل سے مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ 8 اگست 1967 کو اس تاریخی دن کا موقع ملا جب پانچ جنوب مشرقی ایشین ممالک نے مشترکہ پلیٹ فارم تشکیل دیا جس میں تعاون ، اتحاد اور عدم مداخلت کے بنیادی اصولوں کو اپنایا گیا۔ان کا کہنا تھا کہ آج آسیان دس ممبروں پر مشتمل متحرک تنظیم ہے ، جس کا رقبہ 4.4 ملین مربع کلومیٹر649 ملین سے زیادہ آبادی، اور جی ڈی پی 2.9ٹریلین امریکی ڈالر سے زیادہ ہے۔ آسیان کمیونٹی ویژن 2025 جس میں آسیان کے سیاسی تحفظ ، اقتصادی اور سماجی و ثقافتی عناصر پر مشتمل ہے ، خطے کے عوام اور معیشتوں کی بے پناہ صلاحیتوں کو مزید متحد کرنے کیلئے آہنگی اور استحکام کیلئے ایک فریم ورک فراہم کرتا ہے۔ اس عمدہ کاوش کے حصول میں ، ہم آسیان اور اس کے ممبروں کیلئے ہر کامیابی کی تمنا کرتے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ میں کوویڈ 19 کے وبائی امراض کو موثر اور قابل تعریف طریقے سے سنبھالنے پر بھی آسیان کے ممبران کی تحسین کرتا ہوں۔ اس بحران نے عظیم تر انسانیت کی بھلائی کے لئے تعاون اور تعاون کی روح کو مضبوط بنانے کے تقاضوں کی اہمیت کو اجاگر کیا ہے جوکہ آسیان کے ذریعہ قابل ستائش ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان آسیان کے تمام ممبروں کے ساتھ قریبی اور دوستانہ تعلقات سے دوچار ہے۔ ہمارے تاریخی اور گہرے جڑے تعلقات گندھارا تہذیب کے زمانے سے قائم ہیں اور مزید مضبوط ہورہے ہیں۔ یہ پائیدار اور انوکھا رشتہ آج سیکٹرل ڈائیلاگ پارٹنر اور آسیان علاقائی فورم (اے آر ایف) کے ایک سرگرم ممبر کی حیثیت سے آسیان کے ساتھ پاکستان کی وابستگی کا اظہار کرتا ہے۔ انھوں نے واضح کیا کہ ہم آسیان کے ساتھ اپنی شراکت کو اعلی سطح پر بڑھانے کے لئے پرعزم ہیں۔ اور اپنی ‘وژن ایسٹ ایشیاء’ پالیسی کے مطابق ، پاکستان آسیان اور اس کے ممبروں کے ساتھ سیاسی ، معاشی اور ثقافتی تعلقات کو مزید مضبوط اور مستحکم کرتے رہیں گے۔