اس حقیقت سے انکار نہیں کیا جا سکتا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب میاں محمد شہباز شریف کے خلاف کرپشن ثابت نہیں کی جا سکی اور ان کی شب و روز کی محنت کی جھلک لاہور اور پنجاب میں دکھائی دیتی ہے۔ سیاستدانوں کے بارے میں عوامی حلقوں میں عام تاثر پایا جاتا ہے کہ پیسہ کھا جاتے ہیں ، ملک پر لگا نظر نہیں آتا لیکن پنجاب میں پیسہ لگا نظر آتا ہے اور اب جنوبی پنجاب میں ترقیاتی منصوبوں کا بھی آغاز کر دیا گیا ہے۔ حکومت کی مخالفت آسان اور تعریف بے حد مشکل کام ہوتا ہے لیکن مراعات و نوازشات سے بے نیاز قلمکار تعریف و توصیف میں آزاد ہوتا ہے۔عوام اس کام کو مانتے ہیں جو انہیں اپنے آنکھوں سے دکھائی دے۔پہلی میٹرو بس سروس کا اففتاح لاہور سے کیا گیا۔ لاہورمیٹرو بس سروس 27 کلومیٹر طویل سڑک پر مشتمل ہے، جو گجومتہ سے شاہدرہ تک ہے۔ اس سے 27 کلومیٹر کا سفر ایک گھنٹے میں سمٹ آیا ہے۔ اس پر 27 بس اسٹیشن ہیں‘ منصوبے کی لاگت تقریباً 25 بلین پاکستانی روپیہ ہے۔ اس کے علاوہ یہ 115 بسوں کا ایک نظام ہے اور ہر بس میں 150 مسافروں کی گنجائش ہے۔ ملتان میں میٹرو منصوبے کے افتتاح کے موقع پر وزیراعلیٰ پنجاب میاں محمد شہبازشریف نے کہا کہ وہ لوگ جن کی کرپشن اعلیٰ عدالتوں اور سپریم کورٹ کے فیصلوں میں ثابت ہوچکی‘ وہ اعلیٰ عدالتوں میں پانامہ کی گرد ا±ڑا کر اس میں چھپنا چاہتے ہیں۔ یہ وہ لوگ ہیں جنہوں نے اس ملک کو دونوں ہاتھوں سے لوٹا‘ یا تو اللہ جانتا ہے یا سپریم کورٹ کو پتہ ہوگا کہ کیا فیصلہ آنے والا ہے لیکن اس بات کو یقینی بنایا جانا چاہئے کہ وہ جن کی لوٹ مار ثابت ہوچکی ان کو بھی عدالت عظمیٰ کٹہرے میں لے کر آئے۔ یہ زیادہ نہیں سو پچاس لوگ ہیں جن کے گرد شکنجہ کسنے سے پاکستان کے عوام کا بھلا ہوگا۔ وہ میٹروبس سروس کے افتتاح کے بعد خطاب کررہے تھے۔ ملتان میٹرو منصوبے کا پہلا مرحلہ مکمل ہوگیا ہے اور اب دوسرے مرحلے کا آغازکیا جائے گا۔ پاکستان کے غریب عوام سے ان دھرنے والوں کا کوئی تعلق نہیں، یہ صرف اپنی سیاست چمکانا چاہتے ہیں۔ اللہ کے کرم اور عوام کی تائید و حمایت اور دعاﺅں سے دھرنے اور لاک ڈاﺅن سب دفن ہوگئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم محمد نوازشریف کی قیادت میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کی حکومت کے منصوبوں میں کوئی مائی کا لعل ایک دھیلے کی کرپشن کا ٹھوس ثبوت لے آئے تو میں اس تقریب میں موجود تمام لوگوں کو گواہ بنا کر اس کی ذمہ داری لوں گا۔ ایک پائی کی کرپشن ثابت ہوجائے توذمہ دار میں ہوں گا۔ ہم پنجاب میں اپنا پیسہ لگائیں اور عوام کو سہولتیں فراہم کرنے کے منصوبے بنائیں اس پر تنقید کی جاتی ہے اور اسی طرح لاہور اورنج لائن ٹرین کو بھی تیروں کا نشانہ بنایا گیا ہے حالانکہ اس پر تمام وسائل پنجاب حکومت نے ادا کرنے ہیں۔ چاروں صوبوں کو محبت، اخلاص اور ہمدردی کے تحت ایک دوسرے کا ساتھ دینا ہے۔ میری تمام اکابرین سے درخواست ہے کہ وزیراعظم محمد نواز شریف کی قیادت میں پاکستان کیلئے ایک ہوجائیں۔ وزیراعلیٰ نے ماضی کے حکمرانوں کی کرپشن پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ان حکمرانوں کے 60ملین ڈالر سوئس بنکوں میں پڑے ہوئے ہیں، سوئس بنکوں میں پڑے 60ملین ڈالر آج بھی پکار پکار کر کہہ رہے ہیں کہ پاکستانیو! ہم تمہاری محنت کی کمائی ہیں، جسے لوٹ کر یہاں ڈال دیا گیا‘ آﺅ ہمیں لے جاﺅ۔ این آئی سی ایل اور نندی پور کے مقدموں میں اعلیٰ عدالتوں کے فیصلے آچکے کہ اس ملک کو اربوں روپے کا ٹیکہ لگایا گیا مگر ان کو کوئی پوچھنے والا نہیں۔ جنہوں نے اربوں روپے کے قرضے معاف کروائے آج وہ احتساب کاشور مچارہے ہیں جنہوں نے اربوں روپے کے قرضے معاف کرائے اور اب اونچی آواز میں کرپشن اوراحتساب کے بارے میں لیکچر دیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم محمد نوازشریف میرے بڑے بھائی ہیں اور ہمارے درمیان احترام کا رشتہ ہے اور ہم نے احترام اپنے بزرگوں سے سیکھا ہے۔ اہل پنجاب کو جب پتہ چلتا ہے کہ وفاقی حکومت سو فیصد اپنے فنڈز سے کراچی میں گرین لائن بس بنارہی ہے یا کراچی، کوئٹہ، پشاور میں سرکلر ریلوے چین کے تعاون سے بنا رہی ہے تو ہمیں بے حد خوشی ہوتی ہے‘ جب پنجاب حکومت اپنے پیسوں سے کوئی منصوبہ بناتے ہیں تو پتہ نہیں کیوں شور مچایا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اوگرا، رینٹل پاور پلانٹس، این آئی سی ایل کی کرپشن سب کے سامنے ہے۔وزیراعظم پاکستان میاں محمد نوازشریف نے کہا ہے میں ملتان میں ترقی کا راستہ روکنے یا دھرنا دینے کیلئے نہیں بلکہ اہل ملتان کو میٹرو کا خوبصورت تحفہ دینے آیا ہوں۔ ہم ترقی کے نئے دروازے کھول رہے ہیں مخالفین دھرنے کے ذریعے ترقی کے راستے میں رکاوٹیں ڈال رہے ہیں۔ نیا پاکستان بنانے کا دعویٰ کرنے والوں نے قوم کو مایوسی کے اندھیروں کے سوا کچھ نہیں دیا۔ کسی نے نیا پاکستان دیکھنا ہے تو ملتان آ کر دیکھے۔ الزامات کی فیکٹریاں کھولنے والوں کا جلد کچا چٹھا قوم کے سامنے کھلنے والا ہے۔ لوڈشیڈنگ کافی حد تک کم ہوگئی انشاءاللہ اگلے سال تک قوم کو لوڈشیڈنگ سے نجات مل جائے گی۔ الزامات لگانے والوں کے قول و فعل میں تضاد ہے۔ جو کام کرے گا عوام اسے ہی منتخب کریں گے۔ ملتان میں جلد ہیلتھ انشورنس سکیم لائیں گے۔ قدیم اور جدید ملتان کا میٹرو کی جدید سفری سہولیات کے ذریعے ملاپ ہوگیا ہے۔ ں نے ملتان میں میٹرو بس سروس کے افتتاح کے موقع پر کیا۔ وزیراعظم نے کہا آج ہم ملتان میں صرف سیاست کرنے نہیں آئے ہیں ہم یہاں دھرنا دینے یا کوئی تخریب کاری کرنے بھی نہیں آئے ہیں۔ ہم یہاں ترقی کا راستہ روکنے یا رخنہ ڈالنے بھی نہیں آئے ہیں‘ ہم عوام کو گمراہ کرنے کے لئے بھی کوئی جلسہ کرنے نہیں آئے۔ میں اپنا فرض اور عوام کی محبت کا قرض اتارنے آیا ہوں۔ ملتان میٹرو بس کے افتتاح پر شہباز شریف اور ملتان کے عوام کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ انہوں نے کہا مجھے کہا گیا کہ میٹرو کا کرایہ 20 روپے مقرر نہ کیا جائے بلکہ فی زمانہ کی ضروریات کو سامنے رکھتے ہوئے اس کا کرایہ زیادہ مقرر کیا جائے مگر میں نے یہ تجویز مسترد کر دی۔ میٹرو کے دیگر اخراجات حکومت اپنی طرف سے پورے کرے گی اور عوام کو بہترین سفری سہولت ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ میٹرو سے ہزاروں طلبہ وطالبات‘ دفاتر میں جانے والے اور دیگر شہریوں کو جدید اور بہترین سفری سہولیات میسر ہوں گی زکریا یونیورسٹی میں آنے والے طلبہ و اساتذہ کو بھی یہ سہولت آج سے حاصل ہو گی۔ مخالفین نیا پاکستان بنانے کا دعویٰ کرتے رہے مگر وہ بتائیں کہ پاکستان کے معصوم عوام کو گمراہ کرنے کے سوا ان کی خدمات کیا ہیں تاہم اگر کسی نے نیا پاکستان دیکھنا ہو تو وہ ملتان آجائے اسے پتہ چلے گا کہ ہم نے ملتان کا نقشہ ہی تبدیل کر دیا۔ جب موٹر ویز بنائے تو ہم پر کڑی تنقید کی گئی مگر آج ناقدین بھی اس موٹر وے پر سب سے زیادہ سفر کرتے ہیں۔ 99ءمیں ہم نے جہاں تک موٹر وے بنایا وہ وہیں کا وہیں رہا اب ہم نے آ کر پھر موٹر ویز کا جال بچھا دیا ہے۔ یہ ہے اصل میں نیا پاکستان جس کا وعدہ ہم نے الیکشن 2013ءمیں کیا تھا انہوں نے کہا کہ سی پیک سے ملک میں معاشی انقلاب آ رہا ہے بیرونی سرمایہ کار پاکستان میں آ رہے ہیں نئے اکنامک زونز بن رہے ہیں۔ بعض ناسمجھ اور ناعاقبت اندیش روزانہ ٹیلی ویڑن پر آ کر نئے الزامات لگا رہے ہیں۔ ان الزامات کی سر پاو¿ں کچھ سمجھ نہیں آتا۔ الزام لگانے والوں کے اپنے معاملات کس قدر الجھے ہوئے ہیں اس کا خود ان کو بھی علم نہیں ان کا اپنا کردار کیا ہے یہ جلد ہی اب عوام کے سامنے آنے والا ہے۔ عمران کا نام نہ لیتے ہوئے تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا دوسروں پر بے بنیاد الزامات لگانے والوں کا کچا چٹھہ جلد ہی قوم کے سامنے آنے والا ہے۔جو توانائیاں ملک وقوم کی خدمت پر لگانا تھی وہ توانائیاں دھرنوں اور احتجاج پر ضائع کر دی گئی۔ انشااللہ اس سال 10 ہزار میگاواٹ بجلی سسٹم میں شامل ہو جائے گی۔وزیراعظم نواز شریف نے کراچی میں تیز ترین ٹرانسپورٹ سسٹم گرین لائن کی فوری تعمیر کا بھی اعلان کردیا ہے۔
وزیراعظم کا کہنا ہے کہ وفاقی حکومت کراچی میں میٹروبس روٹ کے لیے 15 ارب روپے فراہم کرے گی۔