نیو یارک (ویب ڈیسک) انتہائی مختصر وقت کیلئے فحش فلموں میں اداکاری کرنے والی لبنانی نژاد اداکارہ میا خلیفہ کا کہنا ہے کہ فحش فلموں کی وجہ سے ان کی پرائیویسی بالکل ختم ہو کر رہ گئی ہے۔ وہ جب بھی باہر جاتی ہیں تو لگتا ہے کہ لوگ ان کے کپڑوں کے اندر تک جھانک سکتے ہیں جس کی وجہ سے انہیں بہت شرم آتی ہے۔بی بی سی کو دیے گئے ایک انٹرویو میں میا خلیفہ نے بتایا کہ فحش فلموں میں اداکاری کا تجربہ ان کیلئے انتہائی نقصان دہ ثابت ہوا ہے، اگرچہ انہوں نے تین سال سے کسی فحش فلم میں کام نہیں کیا اور اس انڈسٹری کو مکمل طور پر چھوڑ چکی ہیں لیکن اس کے باوجود ان کی پرائیویسی ختم ہوگئی ہے اور ان کی کوئی پرسنل لائف باقی نہیں رہ گئی۔میا خلیفہ کا کہنا تھا کہ جب بھی وہ کسی عوامی مقام پر جاتی ہیں تو انہیں یہ وہم ہوتا ہے کہ جب بھی لوگوں کی مجھ پر نظر پڑتی ہے تو لگتا ہے کہ وہ میرے کپڑوں کے اندر تک دیکھ سکتے ہیں جس کے باعث انہیں بہت شرمندگی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔اداکارہ نے بتایا کہ جب انہوں نے فحش فلموں میں اداکاری کا فیصلہ کیا تو ان کے گھر والوں کا رد عمل انتہائی شدید تھا اور انہوں نے اسے خاندان سے مکمل طور پر الگ کرکے ان کے ساتھ رابطہ منقطع کردیا۔میا خلیفہ نے بتایا کہ فحش فلموں کی وجہ سے وہ تنہا ہوچکی تھیں اور جب انہوں نے انڈسٹری چھوڑی تب بھی وہ اکیلی ہی تھیں لیکن پھر بھی یہ کام چھوڑ دیا۔ ’ بعد میں مجھے احساس ہوا کہ کچھ غلطیاں معافی کے لائق نہیں ہوتیں لیکن وقت سبھی زخم ٹھیک کردیتا ہے اور اب چیزیں ٹھیک ہورہی ہیں۔‘ میا خلیفہ نے پہلی مرتبہ اپنے ماضی پر بھی بات کی اور اعتراف کیا کہ وہ مجبوری کے تحت فحش فلموں میں گئیں۔