ریاض (جاوید اختر جاوید) پنجابی اردو سنگت سعودی عرب کے زیر اہتمام 7 ذولحجہ کو پنجابی زبان کو عظیم شاعر صوفی میاں محمد بخش کے یوم وفات پر ریاض کے مقامی ہوٹل میں ایک تقریب کا اہتمام کیا گیا۔
تقریب کی صدارت کشمیر جنت نظیر تعلق رکھنے والے دیار غیر میں مقیم سماجی شخصیت سردار نسیم نے کی ۔ ڈاکٹر محمد ریاض چوہدری نے تلاوت قرآن پاک سے پروگرام کا آغاز کیا ، عبدالرزاق تبسم نے مخصوص ترنم نعت رسول مقبول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور سیف الملوک کے چند اشعار پیش کیے اور اس موقع پر جہلم لائیو کے ایڈیٹر انچیف نوید احمد نے میاں محمد بخش کا سوانحی خاکہ جبکہ مشہور علمی شخصیت ڈاکٹر محمد ریاض چوہدری میاں محمد بخش کی شاعری پر تنقیدی مضمون پیش کیا اور کہا کہ آپ نے اپنی شاعری میں پنجابی زبان کے ہر رنگ اور لہجے کو ملحوظ خاطر رکھا۔
آپ نے ماچھی م پوٹھوہاری، ہندکو، ملتانی، بہاولپوری، اور گوجری کے الفاظ اور ترکیب کونہایت خوبصورت سے اپنے کلام میں سمویا اور جس عمدگی کے ساتھ آپ نے ملاپ کیا اس کی مثال بہت کم ملتی ہے ،، میاں محمد بخش کا کلام آپ کو ایک منفرد اور ممتاز مقام پر لا کھڑا کرتا ہے جس کی سراسر وجہ ان کو کلام کا معرفت اور حکمت کے موتیوں سے مالا مال ہے۔ ڈاکٹر صاحب نے معروف شاعر کرنل محمد الیاس ھوراں کی زبان میں میاں محمد بخش کی شان میں عقیدت کے پھول نچھاور کیے، جو شاعر نے اپنی نظم ،، عشق نگر دا راجہ،، میں میاں محمد بخش کی شان میں تحریر کی۔ جس کے چند شعر درج ذیل ہیں۔
شعر اوہناں دے پڑھنے والے پڑھدے نال اداواں
سچا شاعر میاں جی لکھنا تساں اتے بس اے
نال ادا آواز سریلے دیندا وکھری چس اے
میں الیاس ناویکھی کدھرے ایسی قلم روانی
شعر پڑھو تے نال شتابی یاد زبانی
اس کے بعد معروف شاعر جاوید اختر جاوید نے میاں محمد بخش کو منظوم خراج عقیدت پیش کیا۔
میرے دل وچ اکو صورت اکو یار دا نقشہ
میرا اکو رہبر جس ناں محمد بخشا
علم و دانش دا مینار مہرووفا دا پیکر
عشق محبت دے لشکارے اوہدے شعراں اندر
پنجابی زبان کے شاعر وقار نسیم وامق نے پنجابی شاعری سے شرکاء کو محظوظ کیا ، ڈاکٹر محمود باجواہ نے کہا کہ میاں محمد بخش طریقت کے رہبر اور شریعت کے پیرو تھے۔ آخر میں تقریب کے صدر سردار نسیم نے میاں محمد بخش کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میاں محمد بخش کا عارفانہ کلام سادہ عام فہم ہے کشمیر میں اہم موقع پر سیف الملوک کو عقیدت سے پڑھا جاتا اور سنا جاتاہے خطہ پوٹھوہار میں بسنے والے لوگ اپنی روز مرہ گفتگو میں سیف الملوک کے لافانی اشعار کا حوالہ دیتے نظر آتے ہیں ۔ تقریب میں عبدالرازق تبسم، محمود چوہدری اور شفیق میتلہ کے علاوہ کئی دیگر شرکاء نے شرکت کی۔