اسلام آباد; سابق وزیراعظم نواز شریف کو اڈیالہ جیل میں ایئر کنڈیشنر فراہم کردیا گیا، وزیر قانون پنجاب کہتے ہیں کی وفاق کی تجویز پر سہولت دی گئی، نگراں حکومت کا یہ اختیار نہیں تھا۔وزیر قانون پنجاب ضیاء حیدر رضوی کہتے ہیں وفاقی حکومت کی تجویز پر سابق وزیر اعظم نواز
شریف کو اڈیالہ جیل میں ایئر کنڈیشنر کی سہولت فراہم کردی گئی، اس سلسلے میں نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا۔ان کا کہنا ہے کہ قانونی طور پر نگراں حکومت یہ سہولت نہیں دے سکتی تھی، ہم اس وقت کسی کی ناراضگی مول نہیں لینا چاہتے، جانب داری کا الزام لگانے والوں کو اپنے رویے پر نظر ثانی کرنی چاہئے۔سابق وزیراعظم نواز شریف کو ایون فیلڈ کیس میں احتساب عدالت نے 10 سال قید اور 80 لاکھ پاؤنڈ جرمانے کی سزا سنائی تھی، انہیں 13 جولائی کو لندن سے واپسی پر مریم نواز سمیت گرفتار کرلیا گیا تھا، ن لیگ کے قائد کی بیٹی کو بھی 7 سال کی سزا سنائی گئی تھی۔دوسری جانب ایک خبر کے مطابق نواز شر یف کی جانب سے جیل سپر ٹنڈینٹ کو درخواست دی گئی کہ جس میں کہا گیا کہ نواز شریف کی طبیعت ناساز ہے، ان کو جیل میں ایئر کنڈیشنر کی سہولت دی جائے، قانون کے مطابق ایئر کنڈیشنر کی فراہمی کی اجازت نہیں ہے لیکن میڈیکل رپورٹ کے بعد انسانی ہمدردی کے ناطے انہیں یہ سہولت فراہم کی جا سکتی ہے، ضیا حیدری رضوی نے کہا ائیر کنڈیشنر کی سہولت دینے کے باوجود ہمیں بلا جواز تنقید کا نشانہ بنانا درست نہیں۔ مزید برآں
نواز شریف کو جیل میں ٹیلی فون کی سہولت بھی فراہم کر دی گئی ہے۔ جیل میں قیدیوں کیلئے پی سی او کی ایک لینڈ لائن نواز شریف کیلئے لگا دی گئی۔ اس سے پہلے آج تک کسی کو بیرک میں پی سی او اور لینڈ لائن کی سہولت نہیں فراہم کی گئی۔ جیل رولز کے مطابق نواز شریف کو 100 روپے کے بدلے میں ایک ہفتہ میں زیادہ سے زیادہ 20 منٹ کی کال کر سکیں گے۔ اس سے پہلے آج تک کسی کو بیرک میں پی سی او لینڈ لائن کی سہولت نہیں دی گئی۔ جیل قانین کے مطابق ایک قیدی کو زیادہ سے زیادہ 5 فون نمبرز سسٹم میں فیڈ کروا سکتا ہے۔ جیل سے کی جانے والی تما فون کالز سکیورٹی خدشات کے پیش نظر ریکارڈ کی جاتی ہیں۔ ہر فون نمبر کے بدلے میں ایک مخصوص آئی ڈی نمبر جاری کیا جاتا ہے، قیدی صرف ان ہی نمبروں پر کام کر سکتا ہے۔ ذرائع کے مطابق سابق وزیر اعظم نواز شریف ، مریم نواز، کیپٹن (ر) صفدر سے 5 رکنی لیگل ٹیم نے اڈیالہ جیل میں ملاقات کی اور سزا کیخلاف اپیل پر مشاورت کی ، خواجہ حارث اور امجد پرویز نے نواز شریف کے وکالت ناموں اور کچھ دستاویزات پر دستخط بھی کروائے۔