لاہور(ویب ڈیسک) پاکستان مسلم لیگ ن کی رہنما عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ میاں نواز شریف نے مریم نواز کوسختی سے منع کردیا تھا کہ میرے بارے میں پبلک میں کوئی بات نہیں کی جائے جو کھانا یہ جیل میں دیتے ہیں ، دیتے رہیں۔ جیونیوز کے پروگرام ”نیا پاکستان“میں گفتگو کرتے ہوئے عظمیٰ بخاری نے کہا کہ عمران خان نے بتایا ہے کہ وہ ذاتی انتقام میں اس حد تک گر گئے ہیں کہ وہ کسی کی زندگی سے بھی کھیلیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف کی کڈنی کی پرابلم پر ڈاکٹر نے کہا تھا کہ ان کاٹمپریچر برقرار رکھا جائے ، میاں نواز شریف نے مریم نواز کوسختی سے منع کردیا تھا کہ میرے بارے میں پبلک میں کوئی بات نہیں کی جائے جوکھانا یہ جیل میں دیتے ہیں دیتے رہیں لیکن ہم کوخود نوازشریف کی صحت کے حوالے سے خدشات ہیں ۔عظمیٰ بخاری کا کہنا تھا کہ اس وقت نواز شریف کے خاندان کو بھی نہیں بتایا جارہاہے کہ ان کے ساتھ کیا ہورہا ہے ان کی میڈیکل رپورٹس چھپائی جارہی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ مریم نواز کو کونسی اعلیٰ عدالت نے سزا سنائی ، یہ ایک احتساب عدالت ہے جس کے جج کی ویڈیو سامنے آگئی ہے ، اب اس جج کوکٹہرے میں لائیں ، یہ کون سا انصاف ہے کہ ویڈیو آنے پر جج کونکال دیا جائے ۔ واضح رہے کہ چند روزقبل یہ خبر سامنے آئی تھی کہ سابق وزیراعظم نواز شریف سے جیل میں ایئر کنڈیشنر اور ٹی وی کی سہولت واپس لے لی گئی ہے۔جیل ذرائع کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ وزیر اعظم عمران خان کے امریکا جانے سے پہلے وزارتِ داخلہ نے جیل حکام کو سہولتیں ختم کرنے کے لیے خط لکھا تھا۔ذرائع کے مطابق خط میں لکھا گیا تھا کہ نواز شریف کو کوٹ لکھپت جیل مینوئل کے مطابق سہولتیں فراہم کی جائیں۔جیل ذرائع کا کہنا ہے کہ نواز شریف کو کوٹ لکھپت جیل میں ایئر کنڈیشنر اور ٹی وی کی سہولت دی گئی تھی۔