تحریر: رانا محمد ذیشان
شیر پنجاب انعام اللہ خان نیازی کی پہچان میانوالی کے لوگ نہ کرسکے بلکہ بھکرکی غیور عوام نے اپنی پگڑی انعام اللہ خان کے سررکھ کر نجیب اللہ خان مرحوم کے سچے ساتھی ہونے کا ثبوت دیاہے ۔انعام اللہ خان کی جیت سے میانوالی کے لوگوں کا بھی سر فخر سے بلند ہواہے انکی حمایت ہمیشہ غریب مخلص کارکن کے ساتھ رہی ہے اور کسی وڈیرہ کے سامنے سر نہیں جھکایا ۔انعام اللہ خان نیازی کے خاندان نے ہمیشہ ملک کیلئے قربانیاں دی ہیں انکے چچا امان اللہ خان نیازی نے بھی اپنی پوری زندگی عوام کے نام وقف کردی تھی کوئی بھی ساتھی یا مظلوم شخص امان اللہ خان کے پاس لاہور جاتا تو اسے لاہور ہوٹل میں ٹھہراتے اس کا کام کرواکر روانہ کرتے اور واپسی کا کرایہ بھی اپنی جیب سے اداکرتے۔
اسی طرح نجیب اللہ خان نیازی کو اللہ پاک کروٹ کروٹ جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطاکرے۔ انہوں نے عوام کی خوب خدمت کی۔2013کے الیکشن میں سازشی ٹولہ اپنی سازش میں کامیاب ہوئے اور ایک عظیم لیڈر کو دیوار سے لگانے کا کھیل کھیلا گیا لیکن جسے اللہ پاک عزت دے اس کو کون روک سکتا ہے ۔سازشی ٹولہ انعام اللہ خان کی سیاست کو میانوالی میں ختم کرنا چاہتے تھے لیکن میرے مولا کریم نے ان کو دو ضلع میں عزت سے نوازا۔یہ میانوالی کے پہلے لیڈر ہیں جن کو دو اضلاع میں عزت ملی ہے ضلع میانوالی کا کوئی لیڈر دوسرے ضلع میں الیکشن لڑ کر تو دیکھے ۔میانوالی کے لوگوں نے جن لوگوں کو 2013کے الیکشن میں جتوایا وہ کالاباغ ڈیم بنانے کیلئے آواز کیوں نہیں اٹھاتے ۔ضلع میانوالی سے بھاری مینڈیٹ میں کامیاب ہونے والوں میانوالی کی عزت کا احساس کرو۔
میانوالی کے ایک لیڈر نے آخری دم تک کالا باغ ڈیم بنانے کی کوشش میں لگے رہے ۔عوام ان کی کوشش کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں لیکن افسوس کہ اس کے جانشیں نے کالا باغ ڈیم بنانے پر خاموشی اختیار کررکھی ہے ۔انعام اللہ خان نیازی کے اندر خد انے خداداد صلاحتیں شامل کررکھی ہیں۔ انہیں اقتدار کی کبھی حوس نہ تھی یہ اقتدارسے باہر رہ کر بھی عوام کی خدمت کا جذبہ رکھتے ہیں ۔ انعام اللہ خان نیازی اورانکی فیملی آج سیاست میں نہیں آئی بلکہ پاکستان بنانے میں بھی ان کے خاندان کا نام آتا ہے ۔شیر ما ن خیل فیملی کو یہ شرف بھی حاصل ہے کہ رات دن عوام کی خدمت کیلئے ان کے دروازے کبھی بند نہیں ہوئے ۔ضلع بھکر اور ضلع میانوالی کے لوگوں کی دلی خواہش ہے کہ انعام اللہ خان مسلم لیگ جوائن کریں اور وزیراعلیٰ پنجاب انکو وزارت سے نوازیں تاکہ دو اضلاع کی نمائندگی اور پنجاب اسمبلی میں غریب کی آواز بن سکیں اور مسلم لیگی ورکروں کی جان میں جان ڈال سکیں کیونکہ میانوالی سے جو دوارکان مسلم لیگ ن کے منتخب ہوئے ہیں وہ یاتو میانوالی میں رہتے ہی نہیں اگرمیانوالی میں آبھی جائیں تو عوام سے کم کم ملتے ہیں اس وقت مسلم لیگ ن کو میانوالی اور بھکر کے لیے انعام اللہ خان سے بڑھ کر کوئی لیڈر نہیں ملے گا۔
اور انعام اللہ خان کی وزارت سے مسلم لیگ ن اور زیادہ مضبوط ہوگی اور دونوں اضلاع میں عوام کی خوشحالی کے ضامن ثابت ہونگے۔ اس وقت پورے ضلع کو ترقیاتی فنڈ کا رخ عیسیٰ خیل کی طرف ہوچکا ہے جبکہ پسماندہ یونین کونسلو ں کو نذر انداز کیا جارہاہے ۔ترقیاتی فنڈ کیا تحصیل عیسیٰ خیل کیلئے ہی ہیں؟تحصیل میانوالی اور تحصیل پپلاں کو کس جرم کی سزا دی جارہی ہے ؟ان سب باتوں کا صرف ایک ہی توڑ انعام اللہ خان نیازی کو وزارت۔
تحریر: رانا محمد ذیشان