ممبئی: آسٹریلوی کرکٹ کا ٹائٹینک بچانے کیلیے مائیکل کلارک سامنے آگئے، انھوں نے ریٹائرمنٹ واپس لے کر آسٹریلیا کی جانب سے دوبارہ کھیلنے کی پیشکش کردی۔
بال ٹیمپرنگ اسکینڈل میں کپتان اسٹیون اسمتھ اور نائب کپتان ڈیوڈ وارنر پر ایک ایک برس کی پابندی سے آسٹریلوی ٹیم مشکل صورتحال سے دوچار ہوگئی ہے جس کو جنوبی افریقہ کے ہاتھوں آخری ٹیسٹ میں شرمناک شکست کا بھی منہ دیکھنا پڑا ہے۔
اپنی ٹیم کو مشکل میں دیکھ کر سابق کپتان مائیکل کلارک سامنے آگئے ہیں، انھوں نے ریٹائرمنٹ واپس لے کر دوبارہ سے ٹیم جوائن کرنے کی پیشکش بھی کردی ہے۔
آئی پی ایل میں ذمہ داری کی وجہ سے بھارت میں موجود 37 سالہ مائیکل کلارک کہتے ہیں کہ میری نظر میں عمر کوئی معنی نہیں رکھتی، بریڈ ہوگ 45 برس کی عمر تک کھیلتے رہے ہیں، میرے خیال میں کھیل کا تعلق آپ کی عمر نہیں بلکہ آپ کی کمٹمنٹ سے ہے، میرے لیے یہ دوبارہ بائیک کی سواری جیسا ہے، میں خود کو پہلے ہی کی طرح فٹ محسوس کرتا ہوں، کھیل سے دورہونے کی وجہ سے میرا جسم بھی زیادہ بہتر ہوگیا ہے۔
مائیکل کلارک کا کہنا تھا کہ انھوں نے اپنی اس آفر کے بارے میں بورڈ کے چیف ایگزیکٹیو جیمز سدرلینڈ کو مطلع کردیا ہے تاہم ان کی جانب سے کوئی جواب موصول نہیں ہوا۔ انھوں نے کہا کہ مجھے کرکٹ میں اچھی چیزوں کے ساتھ کچھ برے اوقات کا بھی تجربہ ہوا، میں ٹیم میں شامل نوجوان کھلاڑیوں کی مدد کرسکتا ہوں تاکہ جب تک دوسرے کھلاڑی واپس نہیں آجاتے تب تک ہر ایک کو پوری توجہ صرف کرکٹ پر مرکوز رکھنا چاہیے۔
بال ٹیمپرنگ کے حوالے سے کلارک کا کہنا تھا کہ میں اس بارے میں پریشان ہوں، میں نہیں چاہتا کہ ہمارا حشر بھی ویسٹ انڈیز جیسا ہو، ہم کوئی اگلے پانچ برس کیلیے بات نہیں کررہے ، یہ اگلے 6 ماہ کا مسئلہ اور ہمیں اس کو حل کرنے کی ضرورت ہے، اگر کرکٹ آسٹریلیا نے مجھے بلایا تو پھر میں ہر طرح سے ان کی مدد کرنے کیلیے تیار ہوں گا۔