تحریر: عمران احمد راجپوت
درجہ حرارت °50 سے اوپر پہنچ چکا تھا…جس طرف نظریں دوڑاؤ ایک ہو کا عالم…گنجان آبادی کا حامل یہ شہر کسی تپتے ریگستان کا منظر پیش کررہا تھا…دھوپ اپنے بھرپور جوبن کے ساتھ انسانی سروں پر منڈلا رہی تھی…۔
آگ کی مانند گرم ہوا کے تھپیڑے جسم کو جھلسار ہے تھے…تن پر سجائے کپڑوں سے اکتاہٹ ہونے لگی تھی…ایسا معلوم دیتا جیسے کسی نے حلق میں خشک کانٹے جڑدئیے ہوں…پیاس کی شدت سے نڈھال میں تیز تیز قدم بڑھاتا اپنی منزل کی جانب بڑھنے لگا کہ کسی طرح اِن برستے آگ کے شعلوں سے خود کو محفوظ کرسکوں..۔
راستے میں بہن کا گھر قریب پڑا سوچا کچھ دیر یہاں پڑاؤ دال لوں… گھر میں داخل ہوا…جیسے ہی کمرے کا دروازہ کھولا ایک قسم کا ٹھنڈک بھرا احساس جسم کو چھوتا ہوا روح میں تسکین بن کر اترگیا…کمرے میں اے سی چل رہا تھا اور سب ٹھنڈ سے ٹھیٹرے لحافوں میں دبکے پڑے تھے….!۔
تحریر: عمران احمد راجپوت