اسلام آباد (یس ڈیسک) اسلام آباد میں ہونے والے لیگل ٹیم کے اجلاس میں پیپلز پارٹی سمیت اپوزیشن ارکان نے خصوصی عدالتوں کیلئے آئین میں ترمیم نہ کرنے کی تجویز دی۔
اپوزیشن ارکان نے آئین میں ترمیم کرنے کے بجائے صرف آرمی ایکٹ کے تحت اختیارات میں محدود اضافے پر زور دیا تاہم حکومتی ارکان نے اس تجویز کو نہ صرف مسترد کر دیا بلکہ آئین میں ترامیم کے دو مسودے بھی تیار کرلئے۔ مسودوں پر تفصیلی غور وزیراعظم کے زیر صدارت سیاسی جماعتوں کے سربراہی اجلاس میں ہوگا۔
پیپلز پارٹی کی جانب سے لیگل ٹیم کے رکن اعتزاز احسن کا کہنا ہے کہ 1973ء میں کے آئین میں فوجی عدالتوں کا جواز موجود ہے۔
آئین کو چھیڑا گیا تو پھر کئی دروازے کُھل جائیں گے۔ تحریک انصاف نے بھی اپوزیشن کے موقف کی تائید کی ہے۔ کل جمعہ کے روز ہونیوالے اجلاس میں عمران خان بھی فوجی عدالتوں کے قیام کیلئے آرمی ایکٹ میں ترمیم پر زور دیں گے۔