لندن (یس ڈیسک) ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کا کہنا تھا کہ فوجی عدالتوں پر پہلے سیشن میں سب جماعتوں نے اس کی حمایت کی تھی لیکن اب تحریک انصاف، پیپلز پارٹی اور عوامی نیشنل پارٹی والے منافقت کر رہے ہیں۔
پی ٹی آئی اور پیپلز پارٹی والے پہلے حمایت کرکے اب مخالفت کر رہے ہیں جبکہ ایک جماعت نے کہا کہ کڑوی گولی کھا کر حمایت کی۔ اللہ تعالیٰ پاکستان کو ایسے منافقین سے محفوظ رکھے۔ تینوں جماعتیں اپنے اصل روپ میں سامنے آگئی ہیں۔
اگر منافقین کا رویہ نہ بدلا تو 2015ء فوجی مارشل لا کا سال ہوگا۔ الطاف حسین کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم میں مشاورت کے بعد فوجی عدالتوں کے محدود دائرے پر اتفاق ہوا۔ فوجی عدالتوں کو صرف طالبان دہشتگردوں تک محدود رہنا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم واحد جماعت ہے جس نے طالبان کیخلاف آواز اٹھائی۔ لال مسجد کے خطیب مولانا عبدالعزیز اور دیگر جماعتوں کے طالبان اور داعش سے تانے بانے ملتے ہیں۔