جیو ڈیسک (کوالالمپور) گوجرانوالہ کا یاسر عرفات نامی نوسرباز ملائیشیا میں مقیم سادہ لوح پاکستانی، بنگالی اور نیپالی کو ملائیشیا کے پیپرز اور آسٹریلیا، یورپ کے ویزا کا لالچ دے کر پیسے لے کر پاکستان فرار ہوگیا۔ متاثرین نے ڈی جی ایف آئی اے سے نوسر باز کی گرفتاری کا مطالبہ کر دیا۔
تفصیلات کے مطابق ملائیشیا میں مقیم درجنوں افراد جھانسے میں آکر 5 لاکھ رنگٹس تقریبا (ایک کروڑ 50 لاکھ) سے زائد گوا بیٹھے۔ ملائیشیا کی ریاست پینانگ (Penang) میں غیرقانونی طور پر مقیم ایک پاکستانی کا کہنا ہے، کہ انہوں نے اور انکے جاننے والے 5 لوگوں کا پاسپورٹ اور مطلوبہ رقم نوسزباز (یاسر عرفات) کو دی تھی۔
اسی طرح ایک نیپالی کے مطابق، اس نے اور اسکے دوست نے آسٹریلیا کے ویزا کیلئے 20 ہزار رنگٹ اور پاسپورٹ داؤ پر لگائے تھے۔
ایک بنگالی نے کہا، میری فیملی نے بنگلہ دیش اپنا گھر بیچ کر پیسے ملائیشیا بیجئے، جو میں نے نوسرباز (یاسر عرفات) کو دیئے تھے۔ بنگالی نے بتایا کہ جب میں نے نوسرباز (یاسر عرفات) سے پاکستان کے نمبر والے وٹس ایپ پر رابطہ قائم کرتا ہوں، تو کہتا کہ مجھے اور میری فیملی کو ملائیشیا امیگریشن نے ڈی پورٹ کر دیا ہے، اس لیے مجھے رابطہ نہ کرو۔
3 اکتوبر 2018 کو پینانگ امیگریشن پولیس (ملائیشیا) نے نوسرباز (یاسر عرفات) کو اس کے بیوی بچوں سمیت گرفتار کیا تھا، اور 16 دن جیل میں رکھنے کے بعد پاکستان ڈی پورٹ کر دیا تھا۔
جب نمائیندہ جیو اردو نے نوسر باز (یاسر عرفات) کو ڈی پورٹ کئے جانے کے خوالہ سے ملائیشین امیگریشن سے بات کی تو امیگریشن آفسر کا کہنا تھا، کہ اس کو اوور سٹے (ویزے کی مدت ختم ہونے کے باوجود رہنے) کی وجہ سے بے دخل کیا گیا۔
یاد رہے، یہ نوسر باز (یاسر عرفات) 2016 میں گوجرنوالہ کے تجاروں کو دھوکہ دے کر ملائیشیا بھاگ گیا تھا۔
متاثرین نے بتایا کہ تحریری درخواست بھی ایف آئی اے پاکستان کو ارسال کی جاچکی ہے، جس میں ملزم کی بارے میں تفصیل سے بتایا گیا ہے۔ متاثرین نے مطالبہ کیا ہے، کہ ملزم کو گرفتار کرکے ان کے پیسے واپس دلوائے جائیں۔
Source:- https://www.geourdu.fr/?p=1129390