ننکانہ صاحب (محمد قمر عباس)ڈسڑکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال میں کروڑوں روپے کی لاگت سے زیر تعمیر بلڈنگ میں ناقص میٹریل کا استعمال وزیرا علیٰ پنجاب نے نوٹس لیتے ہوئے انکوائری کا حکم دیدیا۔ تفصیلات کے مطابق حکومت پنجاب نے ڈسڑکٹ ہیڈ کوارٹرہسپتال میں نئی تعمیر ہونیوالی بلڈنگ OPD میں ناقص میٹریل کا استعمال ہونے پر مقامی ایم این اے ڈاکٹر شذرہ منصب نے عوامی شکایات پر وزیر اعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف کو ایک درخواست پیش کی جس میں موقف اختیار کیا گیا کہ بلڈنگ میں ناقص میٹریل کا استعمال ہورہا ہے مہربانی کرکے اس کی مکمل انکوائری کروائی جائے جس پر وزیر اعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف نے درخواست پر نوٹس لیتے ہوئے انہوں نے وزیر اعلیٰ انسپکشن ٹیم کو انکوائری کرنے کا حکم دیا اور کہا کہ مجھے رپورٹ پیش کریں کروڑوں روپے کی کثیر رقم سے جو نئی بلڈنگ OPDاور ڈاکٹروں کی رہائشگاہیں تعمیر ہورہی ہیں یہ محکمہ پروانشل بلڈنگ کے زیر انتظام تعمیر ہورہی ہیں محکمہ بلڈنگ کے ٹھیکیدار نے سب انجینئر ندیم عادل نے ٹھیکیدار سے ملی بھگت کرکے ناقص میٹریل کا استعمال شروع کررکھا ہے ندیم عادل جس نے کبھی سائیڈ پر آنے کی زحمت نہیں کی اس نے جمنزیم میں اپنا ڈیرہ بنا رکھا ہے جس میں سارا دن خوش گپیوں میں مصروف رہتا ہے مقامی لوگوں کو باور کرواتا ہے کہ میرا اس علاقے میں کافی اثر و رسوخ ہے اور مجھے سیاسی پشت پناہی بھی حاصل ہے اور مجھے کوئی پوچھنے والا نہیں ہے سب انجینئر عادل ندیم کو ننکانہ صاحب میں ڈیوٹی کرتے ہوئے تقریباً 7سال ہو گئے ہیں حالانکہ کوئی بھی سرکاری ملازم قانون کے مطابق ایک جگہ پر تین سال سے زائد سروس نہیں کرسکتا ان 7سالوں میں مقامی ٹھیکیداروں کیساتھ مل کر خوب لوٹ مار کا بازار گرم کیا ہوا ہے یادرہے کہ ندیم عادل سب انجینئر ورک چارجوں کے نام پر جعلی تنخواہوں کے بل بھی نکلواتا رہا اس کرپشن کو کئی بار قومی اخبارات میں ہائی لائٹ بھی کیا گیا لیکن ابھی تک کوئی ایکشن نہیں ہوا