لندن: مسلم لیگ (ن) کے صدر اورسابق وزیراعظم نوازشریف نے کہا ہے کہ مائنس ون اور پلس ون کے فیصلے عوام کے ہوتے ہیں کسی فردواحد یا کسی اور کے فیصلے نہیں ہوتے۔
گزشتہ روز میڈیا سے مختصراً گفتگو کرتے ہوئے نوازشریف نے کہا کہ مائنس ون اور پلس ون کے فیصلے عوام کے ہوتے ہیں کسی فردواحد یا کسی اور کے فیصلے نہیں ہوتے،پاکستان کی عوام مائنس ون یا پلس ون کا فیصلہ کرتے ہیں۔ مسلم لیگ (ن) کے صدر و سابق وزیراعظم نوازشریف آج پاکستان روانہ ہونگے۔ نوازشریف قومی ایئرلائن کی پرواز پی کے 786 کے ذریعے جمعرات کی صبح اسلام آباد پہنچیں گے اور جمعہ 3 نومبر کو احتساب عدالت میں پیش ہونگے۔ ادھر بیگم کلثوم نواز کی دوسری کیموتھراپی آج ہو گی۔ اس موقع پر نوازشریف بھی اسپتال میں موجود ہونگے۔ اہلیہ کی کیموتھراپی کے بعد وہ وطن روانہ ہوں گے۔ دریں اثنا لندن مسلم لیگ (ن )کی سیاسی سرگرمیوں کا مرکز بنا ہوا ہے۔ شہباز شریف اپنے صاحبزادے سلمان شہباز اور صاحبزادی کے ہمراہ پارک لین فلیٹ پہنچے اور اس موقع پر دونوں بھائیوں میں طویل ملاقات ہوئی۔ ملاقات میں حسن نواز، حسین نواز بھی موجود تھے۔ ملاقات میں سیاسی صورتحال اور نیب کیسز پر مشورہ کیا گیا۔
ذرائع کے مطابق نوازشریف نے شہباز شریف کو ترقیاتی منصوبے مکمل کرنے کی ہدایت کی۔ اس موقع پر یہ بھی طے پایا کہ مریم نواز، حمزہ شہباز اورسلمان شہباز ملکر کام کریں گے۔ نوازشریف نے تینوں کے درمیان رابطے بہتر بنانے کی ہدایت بھی کی۔ ملاقات میں اس بات پر اتفاق پایاگیاکہ شریف فیملی فیملی متحد ہے اور فیملی کیخلاف سازشیں کی جارہی ہیں جنہیں ملکر ناکام بنائیں گے۔ علاوہ ازیں وزیراعلیٰ پنجاب نے بھابھی کلثوم نواز کی عیادت بھی کی۔ وزیرخزانہ اسحاق ڈار نے سابق وزیر اعظم نواز شریف سے ملاقات کی اور بیگم کلثوم نواز کی خیریت دریافت کی۔ شہباز شریف کا کہنا ہے اسحاق ڈار ابھی پاکستان نہیں جارہے، کچھ عرصہ برطانیہ میں قیام کریں گے۔