اسلام آباد(ایس ایم حسنین) مسئلہ کشمیر پر عالمی برادری کی خاموشی خطے میں ایک بڑی جنگ کا پیش خیمہ ہو سکتی ہے، پوری پاکستانی قوم اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق حق خودارادیت کے حصول تک کشمیریوں کے ساتھ دل و جان سے کھڑی ہے، یہ بات وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق ڈاکٹر شیریں مزاری نے یوم یکجہتی کشمیر کے موقع پر اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔انھوں نے کہا کہ فاشسٹ نریندرا مودی نے جنیوا کنونشن مسترد کر دیا ہے اور مقبوضہ وادی میں دن بدن تشدد میں اضافہ ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں سفارتی چینلز کے ذریعے کشمیریوں کے لئے تمام بین الاقوامی فورمز پر آواز اٹھانی چاہئے اور بھارت پر دباﺅ ڈالنے کے لئے تمام وسائل استعمال کرنے کے ساتھ ساتھ بھارتی مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیوں کے خلاف یورپی یونین سے رجوع کرنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کے حوالے سے بین الاقوامی میڈیا کوریج میں اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مقبوضہ وادی میں فوجی محاصرے اور کرفیو کے باعث ادویات اور خوراک کی کمی کا سامنا ہے۔ شیریں مزاری نے بھارتی پنجاب کے کسانوں اور مسلمانوں سمیت دیگر اقلیتوں کے ساتھ مودی حکومت کی طرف سے ہندوتوا پالیسیوں کے تحت روا رکھے جانے والے بے رحمانہ سلوک کی بھی مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری خواتین کو بھارتی غیر قانونی مقبوضہ جموں و کشمیر کے پش پوڑہ اور کپواڑہ اضلاع میں اجتماعی عصمت دری کے واقعات کا سامنا کرنا پڑا۔ بھارت شدید انسانی حقوق کی پامالیوں میں ملوث ہے۔ انہوں نے خدشہ ظاہر کیا کہ مسئلہ کشمیر پر عالمی برادری کی خاموشی خطے میں ایک بڑی جنگ کا پیش خیمہ ہو سکتی ہے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے عالمی فورمز پر مسئلہ کشمیر کواجاگر کیا۔ انہوں نے دنیا بالخصوص امریکہ کو مسئلہ کشمیر کی حساسیت سے بھی آگاہ کیا۔ انہوں نے انسانی حقوق کے عالمی رہنمائوں سے مطالبہ کیا کہ غیر قانونی طور پر نظر بند کشمیری رہنمائوں یاسین ملک، سید علی گیلانی، آسیہ اندرابی اور دیگر کی تہاڑ جیل سے رہائی کا معاملہ یو این ایچ سی آر اور دیگر عالمی فورمز پر اٹھایا جائے۔ انہوں نے اس امر پر افسوس کا اظہار کیا کہ کچھ ممالک جن کے بھارت کے ساتھ معاشی مفادات ہیں، کشمیری عوام کے لئے آواز نہیں اٹھا رہے۔