بارسلونا (پریس ریلیز) پاکستان عوامی تحریک سپین کے صدر محمد اقبال چوہدری نے حکومت پاکستان کا اوورسیز ہموطنوں سے نارواسلوک کی شدید ترین الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ شناختی کارڈ کیلئے دنیا کے کس ملک میں 110یورو فیس لی جاتی ہے جبکہ بہت سے لوگ انٹرنیٹ کے استعمال سے نابلد ہونے کے باعث آن لائن جمع کروانے کیلئے دوسروں کی خدمات حاصل کرنے ہیں اور انہیں مزید 30/40 یورو علیحدہ دینے پڑھتے ہیں جس سے فیس 150 یورو تک جا پہنچتی ہے جو اوورسیز پاکستانیوں کے ساتھ سراسر نا انصافی ہے ،انہوں نے کہا کہ دنیا کے کسی ملک میں بھی شناختی کارڈ کی فیس پاسپورٹ کی فیس سے زیادہ وصول نہیں کی جاتی بلکہ کئی ممالک میں شناختی کارڈ لوگوں کو مفت مہیا کیے جاتے ہیں جبکہ شدید مالی بحران کا شکار ہونے کے باوجود سپین جیسا ملک اپنے شہریوں سے صرف 10 یورو وصول کرتا ہے ۔
شناختی کارڈ موقع پر ہی سائل کے حوالے کر دیا جاتا ہے، مزید یہ کہ گمشدگی یا تبدیلی پتہ کی صورت میں سپین کے نئے قومی شناختی کارڈ کے اجراء کے لیے کوئی فیس وصول نہیں کی جاتی۔ محمد اقبال چوہدری نے کہا کہ پاسپورٹ کی فیس پہلے ہی ظالمانہ ہے اور شناختی کارڈ کی فیس موجودہ فیس سے بھی چار گناہ زیادہ ہے ، اوورسیز پاکستانیوں کی جس قدر وطن کیلئے خدمات ہیں ان کے ساتھ اتنا زیادہ ظلم نامنظور ہے ائرپورٹ پر آتے اور جاتے وقت جو جگا ٹیکس وصول کیا جاتا ہے ، متعلقہ اعلیٰ حکام ان معاملات کا فوری نوٹس لیں اورملک کی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کا کردار ادا کرنے والوں کو اس ظلم سے بچا یا جائے ۔