مقبوضہ کشمیر میں بھارتی پولیس نے حریت رہنما میر واعظ عمر فاروق کو اُن کے گھر میں نظربند کردیا ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق قابض بھارتی فوج کشمیر میں آج ہونے والے احتجاج کو روکنے کےلیے ماورائے آئین اقدامات کررہی ہے۔ گھر گھر چھاپے مارے جارہے ہیں جن کے دوران درجنوں نوجوانوں کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔ دوسری جانب بھارتی پولیس نے حریت رہنما میر واعظ عمر فاروق کو اُن کے گھر پر نظربند کردیا ہے۔ انہیں سری نگر کی جامع مسجد میں خطاب کے بعد احتجاجی مظاہرے کی قیادت کرنا تھی۔
وادی آج بھی کسی چھاؤنی کا منظر پیش کر رہی ہے۔ بھارتی فوج نے جگہ جگہ ناکے لگا رکھے ہیں جہاں بزرگوں اور بچوں کو بھی تلاشی کے مراحل سے گزرنا پڑ رہا ہے جب کہ بھارت نواز کٹھ پتلی انتظامیہ نے حساس اضلاع میں انٹرنیٹ سروس بند کردی ہے۔ کشمیر میں سبے سے بڑا مظاہرہ سری نگر کی جامع مسجد کے باہر ہونا تھا جس کی قیادت حریت پسند رہنما میر واعظ عمر فاروق کو کرنا تھی۔ ضح رہے کہ مقبوضہ کشمیر میں گزشتہ ایک ہفتے کے دوران سرچ آپریشن کے نام پر قابض بھارتی فوج نے یونیورسٹی کے پروفیسر سمیت 15 کشمیریوں کو شہید کردیا تھا جب کہ چھاپہ مار کارروائی میں خواتین اور بزرگوں کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا جس پر حریت قیادت نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کے خلاف آج احتجاج کا اعلان کر رکھا تھا۔