اوسلو( مانیٹرنگ رپورٹ) پیپلز پارٹی ناروے کے جنرل سیکرٹری مرزا محمد زوالفقار نے سٹیٹ بنک کی سالانہ رپورٹ میں بیان کی گئی معیشت کی تباہ کن تصویر پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ سٹیٹ بینک کی رپورٹ کسی بھی سنجیدہ محب وطن پاکستانی کیلئے ہوشربا ثابت ہوئی جبکہ سازشی ہتھکنڈوں میں مصروف حکومت کی غیر سنجیدگی کی کوئی انتہا نہیں۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو یس اردو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ اسٹیٹ بینک کی رپورٹ کے مطابق بیرونی سرمایہ کاری میں 77 فیصد کمی ہوئی ہے جس کی وجہ سے معاشی گراف خطرناک حدوں کو چھو رہا ہے ، وفاقی حکومت کے بلندو بانگ دعووں نے ان کی قلعی کھول دی ہے۔
انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت زمینی حقائق سے لاعلم اور عوام کے مسائل سے مکمل طور پر بے خبر ہے۔ ان کے ماہرین نے ملکی معیشت کو تباہی کے دہانے پر لا کھڑا کر دیا ہے ، اپنی ناکامی کا اعتراف کرنے کے بجائے سیاسی حریفوں کو ہر معاملے کا ذمہ دار ٹھہرا رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس ناکام حکومت کی پالیسیوں کی وجہ سے اسٹاک مارکیٹ سے پونے تین ارب ڈالر نکالے جاچکے ہیں جس کا نقصان چھوٹے سرمایہ کاروں کو ہوا ہے اور وہ حکومت کو بددعائیں دے رہے ہیں اس کے علاوہ بیرونی سرمایہ کاری میں خطرناک حد تک کمی سے ملک میں بے روزگاری کا طوفان آچکا ہے مگر وزیراعظم اور ان کی کابینہ کے وزراء سب ” اچھا ہی” کا راگ الاپنے میں مصروف ہیں آج پاکستانی قوم ان نااہل حکمرانوں سے سوال کرتی ہے کہ انہوں نے ملک کی قسمت کے ساتھ ایسا گھنائونا مذاق تبدیلی کے نام پر کیوں کیا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کی تاریخ عوامی خدمت اور سیاست سے بھری پڑی ہے جبکہ سندھ حکومت کے عوامی فلاح وبہبود کے منصوبوں میں بھی وفاقی حکومت روڑے اٹکانے میں مسلسل مصروف ہے جس سے ان کی مجررمانہ ذہنیت کا اندازہ ہوتا ہے۔
حکومت کو چاہیے کہ اپنی ناکامی تسلیم کر کے معافی مانگے اور اقتدار جمہوری طاقت سے منتخ ہو کر آنے والے نمائندوں کے حوالے کرے۔