لاہور: سابق کپتان مصباح الحق نے کہاکہ میں نے یونس خان کے ہمراہ انضمام الحق اور محمد یوسف کا خلا پُر کیا، ہماری جگہ لینے والے بھی ضرور سامنے آئیں گے۔
ایک انٹرویو میں مصباح الحق نے کہاکہ ویسٹ انڈیز سے سیریز کے آخری ٹیسٹ میں ریٹائرمنٹ سے وابستہ جذبات کے بجائے یہ فکر ذہن پر سوار تھی کہ تاریخ رقم کرنے کا موقع ہاتھ سے نکلنے نہ دیا جائے، خوشی کی بات ہے کہ یہ کوشش کامیاب رہی اور پاکستان نے پہلی بار کیریبیئنز کو ان کی سرزمین پر ہرانے کا اعزاز حاصل کیا۔
مصباح الحق نے کہا کہ مجھ سمیت یونس خان نے بھی ہمیشہ ٹیم کلچر کو پروان چڑھانے کی کوشش کی، اس ضمن میں قائدانہ کردارادا کرتے ہوئے مشکل صورتحال میں ثابت قدمی کا مظاہرہ کرنے کے لیے محنت کی،اب ٹیم کا ہر کھلاڑی یہی کوشش کرتا ہے۔ ایک سوال پر انھوں نے کہا کہ ایک وقت میں انضمام الحق اور محمد یوسف جیسے قد آور بیٹسمین پاکستانی ٹیم میں شامل تھے، ان کے جانے پر توقعات کا بوجھ ہمارے کندھوں پر آیا،ہم نے ملنے والے ان مواقع کو غنیمت جانا اور اچھی کارکردگی دکھانے میں کامیاب رہے، اب مستند بیٹسمین کے طور پر اظہر علی،اسد شفیق اور سرفراز احمد اُبھر کر سامنے آچکے ہیں، انھیں امیدوں پر پورا اترنے کے لیے محنت کرنا ہوگی، یقین ہے کہ ہماری جگہ لینے والے بھی ضرور سامنے آئیں گے۔
علاوہ ازیں مصباح الحق نے کہا کہ سینئرز کو نوجوان کرکٹرز کے لیے مثال بننا اور ان کی رہنمائی کا فریضہ بھی ادا کرنا ہوگا، کیریئر شروع کرنے والے رخصت بھی ہوتے ہیں لیکن پاکستان کرکٹ کو آگے بڑھتے رہنا چاہیے، ٹیم کا ایک کلچر بن چکا، سینئرز کی عزت ضرور کی جاتی لیکن ماحول دوستانہ ہوتا ہے، یہی بات ایک دوسرے کا حوصلہ بڑھانے اور کامیابیوں کا سفر جاری رکھنے کے لیے ضروری ہے۔