لاہور (نیوز ڈیسک ) پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان مصباح الحق نے کہا ہے کہ پاکستان کی خوش قسمتی ہے کہ ٹورنامنٹ کے آغاز میں انتہائی ناقص کارکردگی دکھانے کے باوجود بھی سیمی فائنل میں جانے کی امیدیں روشن ہیں۔تفصیلات کے مطابق مصباح الحق نے کہا کہ ”نیوزی لینڈ کو شکست دینے کیلئے پاکستان کو اپنی بہترین کرکٹ کھیلنا ہو گی خاص طور پر فیلڈنگ پر توجہ دینا پڑے گی۔ ناقص کارکردگی کے باوجود پاکستان سیمی فائنل میں جا سکتا ہے اور اسے چاہئے کہ وہ نیوزی لینڈ کیخلاف جاری میچ کو فائنل میچ سمجھے۔“ان کا مزید کہنا تھا کہ ”پاکستان کی کارکردگی میں بہتری کی شدید گنجائش موجود ہے اور آج کے میچ میں انہیں اپنی غلطیاں نہیں دہرانی چاہئیں۔ اس کے علاوہ باڈی لینگوئج بھی بہت اہمیت کی حامل ہوتی ہے جو آسٹریلیا اور بھارت کیخلاف میچ میں منفی جبکہ جنوبی افریقہ کیخلاف میچ میں مثبت تھی۔“ دوسری جانب وسیم اکرم نے کہا کہ پاکستان کرکٹ ٹیم کی ورلڈ کپ میں صورتحال دیکھ کر 92ءکا ورلڈکپ یاد آ رہا ہے کیونکہ 27 سال پہلے بھی کچھ ایسی ہی صورتحال تھی کہ آسٹریلیا میچ جیتے اور ہم نیوزی لینڈ کو شکست دیں۔ 92ءکے ورلڈکپ میں بھی نیوزی لینڈ کی ٹیم کوئی میچ نہیں ہاری تھی لیکن ہم نے اسے شکست دی تھی، امید ہے کہ اس بار بھی ایسا ہی ہو اور پاکستانی ٹیم کو چاہئے کہ وہ اپنے میچوں پر توجہ دے، باقی چیزیں بعد میں دیکھیں گے۔انہوں نے قومی ٹیم کو مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ نیوزی لینڈ کی ٹیم ورلڈ کپ کی بہترین ٹیم ہے، کیوی بولر ٹرینٹ بولٹ کو شروع میں وکٹیں نہ دیں، چاہے 5 اوورز میں 12 رنز ہی کیوں نہ ہوں کیونکہ بولٹ دو یا تین سلپ لے کر نئے گیند سے باﺅلنگ کرائے گا لہٰذا باہر جاتی گیند کو جانے دیں۔محمد عامر کے حوالے سے سوئنگ کے سلطان نے کہا کہ عامر کی لائن لینتھ کافی بہترین جارہی ہے، امید ہے محمد عامر وہی کردار ادا کرے گا جو 92 میں میرا تھا، عامر کو ہمیشہ سپورٹ کیا کیونکہ معلوم تھا کہ اس کو وکٹ مل گئی تو ردھم واپس آ جائے گا۔