نئی دہلی: بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے مقبوضہ کشمیر میں تمام تر مظالم کے باوجود جدوجہد آزادی کو کچلنے میں ناکامی کا اعتراف کرتے ہوئے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر گالی سے نہ گولی سے بلکہ کشمیریوں کو گلے لگانے سے حل ہوگا۔
بھارت کے 70 ویں جشن آزادی کے موقع پر دلی کے لال قلعے میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نریندر مودی نے کہا کہ کشمیر کا مسئلہ گولی یا گالی سے نہیں بلکہ ہر کشمیری کو گلے لگانے سے حل ہوگا۔ نریندر مودی نے کہا کہ ‘میں کشمیری نوجوان سے دوبارہ کہتا ہوں کہ مرکزی دھارے میں آؤ، تمہیں جمہوریت میں بولنے کا حق حاصل ہے، ہمیں کشمیر پر مل جل کر کام کرنا ہوگا تاکہ کشمیر کی جنت کو ہم دوبارہ محسوس کر سکیں اور ہم اس کے لیے پرعزم ہیں‘۔ نریندر مودی نے اپنے خطاب میں اترپردیش کے شہر گورکھپور کے سرکاری اسپتال میں آکسیجن فراہمی معطل ہونے سے 60 بچوں کی ہلاکت پر افسوس کا اظہار کیا۔
مودی نے کہا کہ دہشت گردی کے معاملے پر نرمی برتنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ انھوں نے پاکستان کا نام لیے بغیر کہا کہ ‘جب سرجیکل اسٹرائیکس ہوئیں تو دنیا نے ہماری طاقت کو تسلیم کیا۔ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ہم اکیلے نہیں ہیں بلکہ دنیا کے بہت سے ملک ہماری مدد کر رہے ہیں۔’ بھارت میں اقلیتوں کے خلاف تشدد میں اضافے کا ذکر کرتے ہوئے مودی نے کہا کہ عقیدے کے نام پر تشدد قبول نہیں کیا جائے گا۔ ملک امن، اتحاد اور خیر سگالی سے چلتا ہے۔ سب کو ساتھ لے کر چلنا ہماری تہذیب اور ثقافت ہے۔’ انھوں نے مسلمان خواتین کے بیک وقت تین طلاق معاملے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اس کے خلاف لڑنے والی خواتین کی مدد کی جائے گی۔ نوٹ منسوخی کے بارے میں مودی نے کہا کہ نوٹ بندی سے ہم نے کالے دھن کو کنٹرول کرنے میں کامیابی حاصل کی اور تقریباً تین لاکھ کروڑ روپیہ بینکاری نظام میں واپس آیا۔’