تحریر : ڈاکٹر میاں احسان باری
پراپرٹی ٹائیکون ڈونلڈ ٹرمپ جس نے کاروباری سٹے بازیوں کے ذریعے اربوں ڈالر کمائے تھے بالآخر جیت گیا پورا امریکہ اور حکمران طبقات سخت پریشان اور خوفزدہ ہیں کہ وہ مزید دولت کمانے کی دوڑ میںاپنی اقتداری گھوم چکری کی وجہ سے سب سے آگے نکلنے کے لیے کوشاں رہے گااس کی جیت کا اعلان ہوتے ہی یہ امریکہ کی تاریخ کا پہلا واقعہ ہے کہ جیتے ہوئے امیدوار کے خلاف ہر طرف مظاہرے پھوٹ پڑے ہیں گو اس نے جیتنے کے بعد فوری کہہ ڈالا ہے کہ وہ تمام امریکنوں کا صدر بن کر کام کرے گا اس کے باوجود ایمنسٹی انٹرنیشنل نے اپنے رد عمل میں کہا ہے کہ انتخابی زہر فشانیوں کاامریکی پالیسی پرکوئی اثر نہیں پڑنا چاہیے تارکین وطن کے بارے میں جن خیالات کا اظہاراس نے انتخابی مہم میں کیاوہ پالیسی کسی طرح بھی امریکہ کو وارے نہیں کھاتی کہ بیرونی ممالک سے لوگ زبردستی امریکہ میں داخل نہیں ہو گئے بلکہ باقاعدہ پاسپورٹ اور امریکی دفتر خارجہ کی اجازت سے گئے ہیں اس لیے ان سے چھیڑ چھاڑ اور انہیں وہاں سے نکالنے کے ٹرمپ کے اعلانات امریکی پالیسی بن ہی نہیں سکتے۔
جب پچھلی دفعہ اوبامہ جیتے تھے تو بھی اندرون خانہ کئی روز گوروں کالوں کا مسئلہ بنا رہا تھا۔اب گوروں کا بندہ جیتا ہے تو کئی روز تک یہ مسئلہ تو رہے گا۔ آقائے نامدار محمدۖ نے آخری خطبہ میں واضع کردیا تھا کہ”کالے کو گورے پر گورے کو کالے پر کوئی ترجیح نہیں صرف تقویٰ” مگر آج کے دور جدید میں تمام عالم کفر اور ان کے پیرو کاروں کی سیاسی پالیسی یہی کامیاب ہورہی ہے جس میں مخالفین خصوصاً کم تعداد لسانی گروہوں ،برادریوں مسلکوں اور اقلیتوں کے خلاف سخت زبان استعمال ہو دشنام طرازی کی جائے کھلم کھلا اپنے ساتھیوں کو کم تعداد لوگوں کے خلاف بھڑکایا جائے۔اس طرح زیادہ تعداد والے افراد اپنے ذاتی نظریات اور مختلف سیاسی جماعتوں میں ہونے کے باوجود خفیہ طور پر ووٹ بھی ڈال دیتے ہیں اور بھرپور مالی امداد دیتے اور اپنے نام نہاد ساتھی کی جیت کا سامان کر ڈالتے ہیں۔
بھارت میں مودی نے بھی ہندو کارڈ کھیلا ہندوئوں کو مسلمانوں کے خلاف بھڑکایا اور کمپین میں یاد دلایاکہ میں وہی ہوں جس نے بابری مسجد کو زمین بوس کرنے میں مؤثر کردار ادا کیا تھا میں جیتا تو مسلمانوںکے خلاف غلیظ ترین کاروائیاں کروں گا اس طرح وہ ہندوئوں کے بیشتر ووٹ لیکر کامیاب ہو گیا۔پاکستانی بارڈر پر اس کی قبیح پالیسیاں اور شرارتیں اس کی سیاسی سوچوں کی غماض ہیں۔غرضیکہ جب تک وہ مسلمانوں کا ناطقہ بند کیے رکھے گا۔
خرافات بکواسات کرتا رہے گا اس کی ہندو کے اکثریتی ملک میں گڈی اونچی اڑتی رہے گی۔اب ٹرمپ کے بیانات کہ اسامہ بن لادن کے مسئلہ پر پاکستانی حکمران معذرت کریں کیا صورت اختیار کرے گا جب کہ پاکستانی صدر اور وزیراعظم نے فوری جیت پر مبارکبادکا پیغام دے دیا ہے اورٹرمپ کی کا میابی کو امریکی عوام اور جمہوریت کی کامیابی قراردیا ہے بھارتی انتہا پسندوں نے تو خوشی سے ناچنا شروع کردیا اوربھارتی آر ٹلری کا استعمال کرکے پاکستان کی سرحد کے پار گولے داغ ڈالے اور پاکستانی سول آبادی کو نشانہ بنایا گوٹرمپ کی جنسی ہوس پرستی کے سرعام مظاہروں ہسپانوی اور سیاہ فاموں کے بارے میں نفرت اور مسلمانوں کے خلاف اس کے بیانات پرامریکی سامراج اور اس کا پریس منافقانہ واویلا کرتا رہا مگر اندرون خانہ ووٹ اسے ہی دیے اس کا یہ کہنا کہ کالے افریقیوں کو واپس جانا پڑے گا بالکل انو کھی بات ہے کہ امریکہ کی آزادی سے بھی قبل یہ لوگ وہاں آچکے تھے۔
بش نے تو بلا ثبوت و تحقیق مسلم ممالک پر چڑھائی کا سلسلہ شروع کیا تھا مگر ٹرمپ شاید مسلمانوں کے خلاف اپنی وحشیانہ سوچوں پر عمل در آمد نہ کرسکے جیت کے فوری بعد امریکنوں کے فوری مظاہرے اس بات کا غماذ ہیں کہ اس نے پوری الیکشن کمپین امریکی سیاسی رواداریوں برابری کے اصولوں کے خلا ف چلائی گوروں کو کالوں اور مسلمانوں کے خلاف بھڑکائے رکھا اسی نفرت انگیز کمپین ہی کی وجہ سے اسے گورا طبقہ ووٹ دے گیا کہ وہ گوروں کی دلوں کی آواز بن کر ابھرا تھا ۔مگر یہ آواز امریکی اصولوں کے سراسر خلاف تھی امریکی عوام اور دنیا بھر کے لوگ اس الیکشن کو دنیا میں امریکی پالیسیوں کی تبدیلیوں کا نقطہ آغاز کہہ رہے ہیںخود ٹرمپ نے اپنی تقریروں کا پاس نہ کیا تو وہ بھی جلد اپنی مقبولیت کھودیں گے ۔جذباتی تقریروں ،مخالفوں کے لَتے لینے،لسانی و فرقہ ورانہ تقریروں سے ووٹ تو لیے جاسکتے ہیں مگر اس” ٹھو کھاٹھوکھی ” سے ملک نہیں چلایا جاسکتا۔ٹرمپ کی جیت امن و سکون تب ہی لاسکتی ہے کہ وہ اپنی الیکشنی تقریروں کے علی الرغم پالیسی اپنائے ٹھیٹھ لفظوں میںکہ وہ اپنا تھوکا چاٹیں تو ہی ملک چلا سکیں گے۔
بیگانے کی شادی میں عبداللہ دیوانہ کی طرح بھارتی انتہا پسندوں کی اس جیت پر خوشی کی انتہا نہیں رہی وہ ناچ ناچ کر پاگل ہورہے ہیں کہ اب بقول ان کے مسلمانوں کا اصل دشمن جیتا ہے اورامریکہ پاکستان کے خلاف کاروائیوں میں سابقہ ادوار کی طرح ان کی مزید بھرپور مدد کر ے گامگر خدائے عز وجل جس کی بادشاہت پوری دنیا اور ارض و سماء میں قائم ہے وہ کچھ اور ہی پالیسی دے دیں جس سے ہندوئوں صیہونیوں یہودیوں اور سامراجی گماشتوں کی تمنائیں اور مذموم خواہشات پوری نہ ہو سکیں گی۔
وہ مکہ مکرمہ پر ابرہہ کے حملہ آور ہاتھیوں کو ابابلیوں کو کنکریاں دیکر بھیج سکتا ہے جس سے ابرہہ کے ہاتھی تباہ و برباد ہو کر دھنی ہوئی روئی بن گئے تھے تو یہ مودی اور ٹرمپ کس بھائو بیچتے ہیں۔پورے عالم اسلام کے مظلوم عوام اللہ اکبر اللہ اکبر اور سیدی مرشدی یا نبی یانبی کے نعرے لگاتے ہوئے تحریک کی صورت میں نکلیں گے اور مسلمانوں کی فتح اور ترقیوں کا دور آنے والا ہے ایٹمی پاکستان پورے عالم اسلام کو تحفظ دے سکتا ہے جس کی قیادت کی اسلامی اقدار سے انمٹ کمٹمنٹ ضروری ہے۔